وفاقی حکومت نے جنوری 2018 کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے 94 پیسے تک کا اضافہ کردیا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فروری کے مہینے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق پیٹرول 2 روپے 98 پسے فی لیٹر مہنگا کردیا گیا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 84 روپے 51 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 92 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد فروری کے مہینے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل 95 روپے 83 پیسے فی لیٹر میں فروخت کیا جائے گا

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت گزشتہ تین برس کی بلند ترین سطح پر

مٹی کا تیل 5 روپے 94 پیسے مہنگا کرنے کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت 70 روپے 26 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔

لائٹ ڈیزل 5 روپے 93 پیسے فی لیٹر مہنگا ہونے کے بعد 64 روپے 30 پیسے فی لیٹر میں فروخت ہوگا۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کی گئی ہے۔

نوٹیفیکیشن میں مزید بتایا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صارفین پر اس کا بوجھ کم سے کم کرنے کے لیے اسے محصولات کی مد میں ایڈجسٹ کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان

پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم فروری رات بارہ بجے سے ہوگا۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 6 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 3 روپے96 پیسے، لائٹ ڈیزل 6 روپے 25 پیسے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 6 روپے79پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

حکومتی فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں جبکہ پاکستان میں بنگلہ دیش، بھارت اور ترکی کے مقابلے میں پیٹرول کی قیمت سب سے کم ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں