واشنگٹن: امریکی حکام کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ قانون سازوں کی جانب سے رواں سال امریکی قومی دفاعی اجازت ایکٹ (این ڈی اے اے) میں تبدیلی کی جائے گی، جس کے بعد امریکا کی جانب سے پاکستان کی 35 کروڑ ڈالر کی امداد روکی جاسکے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 4 جنوری کو امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پاکستان کی سیکیورٹی امداد معطل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ جب تک اسلام آباد، طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف فیصلہ کن کارروائی نہیں کرتا امداد معطل رہے گی۔

اسے کے ساتھ ہی امداد کی معطلی کے حوالے سے مختلف اعداد و شمار بتائے گئے لیکن امریکی انسپکٹر جنرل افغانستان ریکنسٹرکشن (سیگار) جوہن سوپکو کی جانب سے پہلی مرتبہ اس کے مخصوص اعداد و شمار بتائے گئے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے پاکستان کو 15 سال تک امداد دے کر بیوقوفی کی، ڈونلڈ ٹرمپ

واضح رہے کہ رواں ہفتے سیگار کی جانب سے کانگریس میں ایک رپورٹ بھی جمع کرائی گئی تھی، جس میں خبردار کیا گیا تھا کہ افغان حکومت اپنے علاقوں پر مسلسل اپنا کنٹرول کھو رہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2009 کے بعد سے افغانستان کے مختلف علاقوں میں افغان حکومت کا اثر و رسوخ کم ہورہا جبکہ باغیوں کا کنٹرول بڑھ رہا۔

انسپکٹر جنرل جوہن سوپکو کی جانب سے یہ شکایت بھی کی گئی تھی کہ پینٹاگون کی جانب سے جنگ کی ہلاکتوں، افغان حکومت اور طالبان کے زیر اثر علاقوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے حوالے سے سیگار کے دائرہ کار کو محدود کیا جارہا۔

دوسری جانب منگل کو برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر ایک رپورٹ نشر کی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ 70 فیصد علاقوں میں طالبان فعال ہیں اور 4 فیصد علاقوں میں مکمل کنٹرول جبکہ 66 فیصد حصے میں اپنی براہ راست موجودگی رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف امریکی کمانڈرز کو اختیارات تفویض

یاد رہے کہ سیگار کی رپورٹ میں علاقائی صورتحال کے عنوان سے ایک حصے میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ نومبر 2017 سے جنوری 2018 کے درمیان پاکستان کے ساتھ امریکا کی مایوسی میں اضافہ ہوا جبکہ یکم جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکا نے پاکستان کو 15 سال میں 33 ارب ڈالر سے زائد امداد دے کر بے وقوفی کی، پاکستان نے امداد کے بدلے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا جبکہ وہ ہمارے رہنماؤں کو بیوقوف سمجھتا ہے۔

بعد ازاں اس ٹوئٹ کے چار دن بعد امریکی انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کی سیکیورٹی امداد معطل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔


یہ خبر 02 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں