اگر تو آپ سوشل میڈیا استعمال کرنے کے عادی ہیں تو ہر ایپ میں ایک فیچر آپ کو ضرور نظر آئے گا چاہے نام جو بھی ہو اور وہ ہے اسٹوریز۔

جی ہاں ایسا فیچر جس میں تصاویر یا ویڈیو پر مشتمل مواد کا فل اسکرین ڈسپلے، جسے سویپ یا ٹیپ کیا جاسکتا ہے، جو کہ محدود وقت تک دستیاب ہوتا ہے۔

اسنیپ چیٹ نے اسے سب سے پہلے متعارف کرایا جس کے بعد انسٹاگرام، پھر واٹس ایپ، میسنجر اور فیس بک نے اسے اپنا لیا یا چرالیا۔

مزید پڑھیں : گوگل سرچ فیڈ اب دنیا بھر میں دستیاب

اب گوگل بھی ان سب کے نقش قدم پر چلنے کے لیے تیار ہے۔

گوگل نے ایک بلاگ پوسٹ پر اعلان کیا ہے کہ اے ایم پی اسٹوریز پر کام کیا جارہا ہے اور بہت جلد سرچ رزلٹس کا انداز مکمل طور پر بدلنے والا ہے۔

اے ایم پی بنیادی طور پر ایکسیلرٹیڈ موبائل پیچز کا مخف ہے جو کہ اسمارٹ فونز میں گوگل سرچ رزلٹس میں ویب پیچز کو تیزی سے اوپن کرنے میں مدد دینے والا فیچر ہے اور نان اے ایم پی پیجز سے دس گنا کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔

تاہم اب معمول کے ٹیکسٹ لنکس کی جگہ تصاویر اور ویڈیو پر مشتمل اسٹوریز دیکھی جاسکیں گی بالکل جیسی انسٹاگرام یا فیس بک پر آپ نے دیکھی ہوں گی۔

مگر کچھ فرق بھی ہوگا اور وہ یہ کہ گوگل اسٹوریز آپ کے دوستوں کی جانب سے نہیں آئیں گی بلکہ یہ ایسے ویب پیجز کی ہوں گی جو کہ اس فارمیٹ پر پیسے خرچ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : گوگل سرچ انجن کے خاتمے کا آغاز؟

متعدد بڑی نیوز ویب سائٹس نے اس حوالے سے گوگل سے رابطہ کیا ہے اور جیسا پریویو سامنے آیا ہے اس کے مطابق اسٹوریز سویپ ایبل دس فہرستوں پر مشتمل ہوں گی۔

یہ اسٹوریز بتدریج سرج رزلٹس میں نمایاں ہوں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں