تھرپارکر کے علاقے مٹھی میں شہر کی تاریخ کا اولین دو روزہ سائنس فیسٹول کا آغاز ہوگیا جہاں مقامی بچوں کو سائنس اور جدید تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے سائنسی تنظیموں نے بھی اپنے اسٹال لگا دیے ہیں۔

تھر سائنس فیسٹول کے چیف مانیٹرنگ آفیسر (سی ایم او) تھر جناب سمیع اللہ سنجرانی، ڈی سی ڈاکٹر حفیظ سیال، پرتاب شیوانی نے الف اعلان، تھر ایجوکیشن الائنس اور پاکستان الائنس فار میتھس اور سائنس کے اشتراک سے اس فیصلے کو یقینی بنایا۔

فیسٹیول کے پہلے روز تھر کے 100 سے زائد سرکاری اور نجی اسکولوں کے 4 ہزار سے بھی زیادہ بچوں کے علاوہ نوجوانوں، اساتذہ اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔

تھر میں جاری اس میلے میں 120 سے زائد پرائمری اور ہائی اسکولوں کے بچوں نے سائنس ماڈل پیش کرتے ہوئے سائنس کے میدان میں اپنی صلاحیتیوں کو اظہار کیا۔

ملک بھر سے یہاں آنے والی تنظیموں نے بھی نئی تحقیق پر مبنی مختلف تجربوں سے سب کو اپنی طرف متوجہ کیا جبکہ مقامی تنظیموں نے بھی اپنے سائنس پر مبنی اسٹال لگا کر تھر کا ایک نمایاں تعارف پیش کیا۔

قبل ازیں تھر سائنس فیسٹیول کے افتتاح کے دوران ڈی سی تھرپارکر ڈاکٹر حفیظ سیال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم تھر کے نوجوانوں، طلبہ، اساتذہ اور والدین سے گذارش کرتے ہیں کہ فیسٹول میں بھرپور شرکت کریں اور ان بچوں کی حوصلہ افزائی کریں۔

چیف مانیٹرنگ آفیسر تھر پارکر سمیع اللہ سنجرانی کی جانب سے چوتھی سے بارھویں جماعت کے طلبہ کے لیے ریاضی اور سائنس کا ٹیسٹ بھی منعقد کیا جس میں ضلع بھر سے 4 ہزار سے بھی زائد بچوں نے حصہ لیا جبکہ بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو آخری روز انعامات بھی دیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں