—فوٹو: ٹوئٹر
—فوٹو: ٹوئٹر

رواں ماہ 9 فروری کو ریلیز ہونے والی بولی وڈ فلم ’پیڈ مین‘ کو خصوصی طور پر نوبل انعام یافتہ پاکستانی سماجی رہنما ملالہ یوسف زئی کو دکھایا جائے گا۔

خیال رہے کہ ملالہ یوسف زئی نے ’پیڈ مین‘ کی حمایت کرتے ہوئے فلم پروڈیوسر ٹوئنکل کھنہ کی کوششوں کو سراہا تھا۔

گزشتہ ماہ 20 جنوری کو ٹوئنکل کھنہ کو برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کی ڈیبیٹ سوسائٹی نے فلم پر بات کرنے کے لیے مدعو کیا تھا، جہاں انہوں نے متعدد طالبات سے بات کی تھی۔

اس دوران ٹوئنکل کھنہ نے نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی سے بھی ملاقات کی، جس دوران پاکستانی انعام یافتہ سماجی کارکن نے بھارتی فلم ساز کی جانب سے خواتین کے اہم مسئلے پر فلم بنانے پر ان کے کام کی تعریف کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ملالہ یوسف زئی ’پیڈ مین‘ کے سپورٹ میں سرگرم

اگرچہ ’پیڈ مین‘ کو برطانیہ میں بھی 9 فروری کو ریلیز کیا گیا تھا، تاہم اب خبریں ہیں کہ فلم کی ٹیم ملالہ یوسف زئی کے لیے فلم کی خصوصی اسکریننگ کرے گی۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’انڈو ایشین نیوز سروس‘ (آئی اے این ایس) کے مطابق فلم ڈائریکٹر آر بالکی نے اس بات کی تصدیق کی کہ ملالہ یوسف زئی کو ’پیڈ مین‘ دکھانے کے خصوصی انتظامات کر رہے ہیں۔

آر بالکی کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملالہ یوسف زئی کو فلم دکھانے کے لیے لاجسٹک انتظامات کو مکمل کرنے کا کام شروع کردیا، جلد انتظامات کی تکمیل کے بعد پاکستانی نوبل انعام یافتہ سماجی کارکن کے لیے فلم کی خصوصی نمائش کی جائے گی۔

فلم ڈائریکٹر نے ملالہ یوسف زئی کی سپورٹ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے روشن خیالی سے کام لیتے ہوئے ان کی فلم کی حمایت کی، جس وجہ سے وہ بھی ان کے لیے فلم کی خصوصی نمائش کرنے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’پیڈ مین‘ پر پاکستان میں پابندی؟ سوشل میڈیا پر تبصرے

آر بالکی نے ملالہ یوسف زئی کی جانب ’پیڈ مین‘ کی تشہیر اور سپورٹ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے سماجی کاموں کی بھی تعریف کی۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ملالہ یوسف زئی کے لیے ’پیڈ مین‘ کی نمائش کب اور کہاں کی جائے گی اور کیا اس خصوصی نمائش میں کچھ اور سماجی رہنما بھی شرکت کریں گے یا نہیں؟

تاہم فلم کی ٹیم نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ وہ ملالہ یوسف زئی کو خصوصی طور پر ’پیڈ مین‘ دکھانے کے انتظامات کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے۔

واضح رہے کہ ’پیڈ مین‘ میں اکشے کمار، سونم کپور اور رادھیکا آپٹے نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔

فلم کی کہانی بھارتی ریاست تامل ناڈو کے شہر کویمبٹور کے سماجی کارکن اروناچلم مروگناتھم کی جدوجہد کے گرد گھومتی ہے۔

اروناچلم مروگناتھم نے اپنے علاقے میں محدود وسائل اور بے شمار مسائل کے باوجود خواتین کے لیے ماحول دوست سینیٹری پیڈز بنائے، اور انہیں شرمساری سے محفوظ کیا.

یہ بھی پڑھیں: پاکستان فلم سینسر بورڈ نے تاحال ’پیڈ مین‘ کا جائزہ نہیں لیا

انہوں نے پیڈز بنانے کے لیے ایک مشین ایجاد کی، جس کے ذریعے ماحول دوست اور سستے پیڈز بناکر خواتین کو فراہم کیے گئے۔

اروناچلم مروگناتھم کو ان کی کاوشوں کے عوض بھارت کے پدما شری ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

فلم کو پاکستان میں نمائش کی اجازت نہیں دی گئی تھی، حکومت پاکستان نے فلم کو نمائش کی اجازت نہ دیے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلم سینسر بورڈ نے تاحال فلم کا جائزہ نہیں لیا اور کسی بھی فلم کا جائزہ لیے بغیر اسے نمائشی سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جاسکتا۔

تاہم اب پاکستان میں پابندی کی شکار ’پیڈ مین‘ کو خصوصی طور پر ملالہ یوسف زئی کو دکھایا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں