بھارتی فلم انڈسٹری میں خواتین کی خودمختاری کے حوالے سے کام کرنے کے لیے شہرت رکھنے والی بولی وڈ فلم پروڈیوسرایکتا کپور کا کہنا ہے کہ فلموں میں کام کے بدلے جنسی تعلق قائم کرنے والے اداکار بھی اتنے ہی قصور وار ہیں، جتنے انہیں اس کام کے لیے مجبور کرنے والے فلم پروڈیوسر ہیں۔

ایکتا کپور نے بھارتی ٹی وی چینل ’مرر ناؤ‘ کے عوامی پروگرام ’ٹاؤن ہال‘ میں ساتھی اداکارہ نمرت کور کے ساتھ شرکت کی، جس میں فلم انڈسٹری میں جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات پر بات کی گئی۔

معروف صحافی برکھا دت کی میزبانی میں نشر ہونے والے پروگرام میں اسکرین پر خواتین کے کردار، ان کے ساتھ پیش آنے والے مسائل اور اب خواتین کی جانب سے خود کے ساتھ پیش آنے والے واقعات پر خاموشی توڑنے جیسے معاملات پر بات کی گئی۔

بھارتی فلم انڈسٹری میں بھی ہولی وڈ فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن جیسے لوگ موجود ہیں؟ کہ سوال کے جواب میں ایکتا کپور کا کہنا تھا کہ ’بلکل بولی وڈ میں بھی کئی ہاروی وائنسٹن موجود ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ایکتا کپور کے والد پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام

ایکتا کپور نے مزید وضاحت کی کہ اگرچہ بولی وڈ کے طاقتور مرد پروڈیوسرز اپنی طاقت اور پیسے کا استعمال کرتے ہوئے اداکاروں کو جنسی طور پر ہراساں کرتے ہیں، تاہم اس حوالے سے صرف انہیں قصور وار ٹھہرانا مناسب نہیں ہوگا‘۔

’ لپ اسٹک انڈر مائی برقع‘ جیسی فلموں میں سرمایہ کاری کرنے والی ایکتا کپور نے وضاحت کی کہ فلموں میں کام کے بدلے جنسی تعلقات قائم کرنے والے یا اپنی جنسیت کو استعمال کرنے والے اداکار بھی اتنے ہی قصور وار ہیں، جتنے کہ انہیں مجبور کرنے والے فلم پروڈیوسر ہیں۔

—فوٹو: ہندوستان ٹائمز
—فوٹو: ہندوستان ٹائمز

اگرچہ ایکتا کپور نے تسلیم کیا کہ جنسی طور پر ہراساں کرنے والے مرد حضرات کے پاس طاقت اور پیسا اضافی قوت ہوتی ہے، تاہم انہوں نے اس کام کے لیے متاثرین کو بھی اتنا ہی قصور وار ٹھہرایا جتنا وہ انہیں ہراساں کرنے والوں کو ملزم سمجھتی ہیں۔

انہوں نے مثال دی کہ اگر کوئی خاتون فلم پروڈیوسر سے رات 2 بجے ملتی ہے، اور 5 دن بعد وہ ان کی فلم میں کام کرنے کی خواہش ظاہر کرتی ہے، مگر فلم پروڈیوسر انہیں کام نہیں دیتے، کیوں کہ ان کے خیال میں ذاتی تعلقات اور پیشہ ورانہ ذمہ داریاں دو الگ چیزیں ہیں، تو کیا پروڈیوسر کے انکار کے بعد اس خاتون کو متاثر کہلانے کا حق ہے؟۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اداکاروں یا عام افراد کی جانب سے طاقتور یا پیسے والے شخص پر الزام لگایا جاتا ہے، جو ہمیشہ سچ نہیں ہوتا۔

ایکتا کپور نے ایک اور مثال پیش کی کہ جب انہوں نے بطور پروڈیوسر اپنے ایک مرد ہم منصب سے گفتگو کی تو انہوں نے بتایا کہ انہیں جنسی تعلقات کی پیش کش کی گئی۔

مزید پڑھیں: ’خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنا ہولی وڈ تک محدود نہیں‘

واضح رہے کہ ایکتا کپور کی جانب سے یہ منفرد بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے، جب کہ 2 ہفتے قبل ہی ان کے 75 سالہ والد معروف اداکار جیتندرا پر ان کی 65 سالہ کزن نے 40 سال قبل جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔

جیتندرا کے خلاف اپنی کزن نے مقدمہ درج کراتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں اداکار نے 18 سال کی عمر میں اس وقت جنسی طور پر ہراساں کیا، جب وہ اس کے ساتھ شملہ کے ایک ہوٹل میں اکیلی تھیں۔

42 سالہ ایکتا کپور جیتندرا کی بڑی بیٹی اور ’بالاجی فلمز‘ کی مینیجنگ اور کریئیٹو ڈائریکٹر ہیں۔

ان کی پروڈکشن کمپنی متعدد معروف بھارتی ٹی وی سیریل و فلمیں بنا چکی ہے، ان کی پروڈکشن کے تحت ریلیز ہونے والی زیادہ تر فلمیں بولڈ ہوتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں