متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان بہادرآباد گروپ کی جانب سے فاروق ستار گروپ کے انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دائر درخواست پر فاروق ستار کو 27 فروری کے لیے نوٹس جاری کردیا گیا۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان بہادر آباد گروپ کی جانب سے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فاروق ستار گروپ کی جانب سے غیر قانونی انٹرا پارٹی انتخابات کروائے گئے جبکہ یہ انتخابات ایم کیو ایم پاکستان کے نہیں بلکہ کسی گروپ کے انتخابات ہوسکتے ہیں۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ فاروق ستار گروپ کے پاس انٹرا پارٹی انتخابات منعقد کرنے کا کوئی اختیار نہیں جبکہ جنرل ورکز اجلاس بھی غیر قانونی تھا۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کی قیادت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، پرویز مشرف

درخواست میں کہا گیا کہ خالد مقبول صدیقی کو غیر قانونی طریقے سے کنوینئر سے ہٹایا گیا اور انٹرا پارٹی انتخابات کا ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی تعلق نہیں اور خالد مقبول صدیقی اب بھی پارٹی کے کنوینئر ہیں اور انہوں نے ہی سینیٹ امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ جاری کیے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان بہادرآباد گروپ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھا گیا تھا، جس میں سینیٹ انتخابات کےلیے 9 امیدوراوں کو دستبردار کرا کر 5 امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے گئے تھے جبکہ دلچسپ بات یہ تھی کہ ان امیدواروں میں تنازع کی وجہ بننے والے کامران ٹیسوری کو بھی دستبردار کردیا گیا تھا۔

خالد مقبول صدیقی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ فاروق ستار گروپ نے پارٹی کی سینٹرل کو آرڈینیشن کمیٹی کو بائی پاس کیا اور اس کمیٹی کو تحلیل کرنے کا غیر آئینی تھا اور ان کے پاس یہ اختیار نہیں تھا۔

بعد ازاں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ یہ انتخابات ٹیسوری گروپ یا اور کسی گروپ کا ہوسکتا ہے، ایم کیو ایم پاکستان کا نہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان اختلافات

واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان اختلافات 5 فروری کو اس وقت شروع ہوئے تھے جب فاروق ستار کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے لیے کامران ٹیسوری کا نام سامنے آیا تھا، جس کی رابطہ کمیٹی نے مخالفت کی تھی۔

بعدازاں رابطہ کمیٹی اور فاروق ستار کے درمیان کئی مرتبہ مذاکرات کی کوشش کی گئی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئی اور ڈاکٹر فاروق ستار اور ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئی اور 6 دن تک جاری رہنے والے اس تنازعے کے بعد رابطہ کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے فاروق ستار کو کنوینئر کے عہدے سے ہٹا کر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو نیا کنوینئر مقرر کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم انٹرا پارٹی انتخابات: فاروق ستار کنوینئر منتخب

18 فروری کو ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار گروپ کی جانب سے انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں کارکنان کی رائے سے فاروق ستار ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر منتخب ہوئے تھے۔

تاہم بہادر آباد گروپ کی جانب سے اس اقدام کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا اور ڈاکٹر فاروق ستار کو کنوینئر ماننے سے انکار کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں