اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف توہین عدالت درخواست کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر درخواست گزار کو پیمرا اور پریس کونسل رولز کی تیاری کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

جسٹس عامر فاروق نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ اسی طرح کا کیس لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے جس میں کل لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی پیمرا کو طلب کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیکھ لیتے ہیں کہ وہاں کیا فیصلہ سامنے آتا ہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف، مریم نواز کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کیلئے منظور

اس موقع پر درخواست گزار نے استدعا کی کہ نواز شریف کی تقاریر براہ راست نشر کرنے پر پابندی لگائی جائے کیونکہ نواز شریف نے ججز کی کردار کشی اپنا وطیرہ بنایا ہوا ہے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 26 فروری تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر درخواست گزار کو پیمرا اور پریس کونسل رولز کی تیاری کرنے کا حکم دے دیا۔

اس سے قبل 29 جنوری 2018 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کے لیے منظور کی تھی۔

درخواست میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور پاکستان الیکٹرنک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا اور درخواست میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کوٹ مومن میں ہونے والے جلسے کا حوالہ دیا گیا تھا، جہاں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے عدلیہ مخالف تقاریر کیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف،مریم نواز توہین عدالت کیس: عدالت کا پیمرا سے ریکارڈ طلب

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ گزشتہ برس پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے کے بعد سے نواز شریف اور مریم نواز عدالتوں کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں۔

درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ نواز شریف اور مریم نواز کے تقاریر اور بیانات توہینِ عدالت کے زمرے میں آتے ہیں لہٰذا ان کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے۔

گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز سمیت پارٹی کے چند اہم رہنماؤں کے خلاف توہینِ عدالت کی متفرق درخواستوں پر پیمرا کے ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس شاہد کریم نے آمنہ ملک کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف توہینِ عدالت کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز میں درخواست گزار نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز مسلسل توہینِ عدالت کی مرتکب ہو رہے ہیں اور پانامہ پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی آڑ میں اداروں کو تضحیک کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے جبکہ پیمرا کو عدلیہ مخلاف تقاریر نشر کرنے سے روکے۔

تبصرے (0) بند ہیں