کراچی کے علاقے ناظم آباد میں پولیو ٹیم کو اسکول کے دورے کے دوران طالب علموں کو پولیو کے قطرے پلانے کی کوشش پر اسکول انتظامیہ نے مبینہ طور پر اسسٹنٹ کمشنر شیخ رفیق کے ہمراہ 4 رکنی ٹیم پر حملہ کردیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ناظم آباد تھانے میں اسکول کے خلاف اسسٹنٹ کمشنر کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرلی گئی اور اسکول کو سیل کردیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیو رضاکار نے اسکول میں طالب علموں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے دورہ کیا تھا تاہم اسکول انتظامیہ نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کردیا تھا۔

بعد ازاں 4 رکنی ٹیم نے اسکول حکام سے اپنے کام میں رکاوٹ نہ ڈالنے پر زور دیا لیکن اسکول انتظامیہ نے انکار کرتے ہوئے پولیو رضاکار سمیت اسسٹنٹ کمشنر پر مبینہ طور پر حملہ کردیا۔

انسپیکٹر جنرل (آئی جی) سندھ اے ڈی خواجہ نے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس سینٹرل کو معاملے پر تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم جاری کردیا۔

اسکول ذرائع کے مطابق پولیو رضاکاروں کی اسکول کے باہر بچوں کے والدین سے تلخ کلامی ہوئی تھی جو اسکول کے احاطے میں نہیں تھی۔

خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے پولیو کے ذریعے مسلمانوں میں بیماریاں پھیلانے کی افواہوں کے پھیلنے کے بعد سے پولیو ٹیم دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں۔

تاہم پولیو ٹیم پر حملوں کی تعداد گزشتہ سالوں سے کم ہوئی ہے تاہم تشدد کے واقعات اب بھی سامنے آتے رہتے ہیں۔

گزشتہ ماہ دو خواتین پولیو رضاکار کو کوئٹہ میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں