Dawnnews Television Logo

بہترین کارکردگی اور نفاست کا نام آڈی ایوانٹ آر ایس-4

آر ایس-4 کے ڈیزائن کو جہاں نفیس کہا سکتا ہے، وہیں بہت ہی زیادہ اسپورٹی بھی پکار سکتے ہیں۔
شائع 27 فروری 2018 06:26pm

آر ایس (RS) بیچ گاڑی آڈی کی آر ایس-4 ایوانٹ ہائی پرفارمنس ماڈلز میں سے ایک شمار ہوتی ہے، کار ٹیسٹر ایمینل شیفر نے گاڑی میں کی گئی چند جدید تبدیلیوں پر نظر ڈالی۔

ایوانٹ آر ایس 4 میں جدید کیا ہے؟

ایمینل شیفر کہتے ہیں کہ ایک اسٹیشن ویگن میں عملی پن اور فعالیت جیسی چیزیں اہمیت رکھتی ہیں مگر اس بار ایسا نہیں ہے، کیونکہ آر ایس 4 میں جو چیز سب سے اہمیت کی حامل ہے، وہ گاڑی کی پرفارمنس اور پرلطف ڈرائیونگ ہے۔

ان کے مطابق اسٹیشن ویگن کے اسپورٹس ورژن میں ایک پرانی اور کامیاب تاریخ کی جھلک نظر آتی ہے، آر ایس-4 کا سفر شاندار ایوانٹ آر ایس-2 سے شروع ہوا تھا۔

شیفر نے بتایا کہ پہلی جنریشن کو 6 سلنڈرز انجن کی طاقت حاصل تھی، اور پھر سیکنڈ اور تھرڈ جنریشن میں 8 سلنڈرز انجن لگایا گیا، مگر اب چونکہ سائز چھوٹا کرنے کا چلن ہے لہٰذا اس لیے فورتھ جنریشن کو ایک بار پھر وی-6 انجن سے لیس کیا گیا ہے، اس کا 330 کلو واٹ یا 450 ہارس پاور والا ٹوئن ٹربو انجن 600 نیوٹن میٹر کا ٹارک دیتا ہے، جو گاڑی کو ایک تیز رفتار کار بنانے کے لیے کافی ہے۔

وہ گاڑی کی رفتار کے حوالے سے بتاتے ہیں کہ آر ایس 4 ایوانٹ صفر سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار 4.1 سیکنڈز میں حاصل کرلیتی ہے، جبکہ ٹاپ اسپیڈ 250 یا پھر آپشنل کے طور پر 280 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بھی پہنچ سکتی ہے، ایکٹو فلیپس والے اسپورٹس ایگزہاسٹ سفر کو کافی پرسکون اور شور سے پاک بنا دیتا ہے۔

شیفر کہتے ہیں کہ گاڑی چلانے والے کو ڈرائیونگ کے دوران مختلف موڈز کا بھی انتخاب کر سکتے ہیں، ان موڈز میں کمفرٹ، ڈائنامک، آٹو یا انڈیوژول شامل ہیں، ڈرائیور اپنی مرضی اور مزاج کے مطابق موڈ کا انتخاب کر سکتا ہے۔

گاڑی کے موڈز پر تبصرہ کرتے ہوئے شیفر نے بتایا کہ ڈائنامک اور انڈیوژول میں ایگزہاسٹ فلیپس کھلتے رہتے ہیں، جس کے باعث کسی حد تک شور پیدا ہوتا ہے۔

اس گاڑی کے 8 اسپیڈ ٹپٹرانک آٹومیٹک ٹرانسمیشن 20 انچ وہیلز کو طاقت فراہم کرتے ہیں۔

شیفر کے مطابق رمز اور سڑک کے درمیان ربر نسبتاً کم ہونے کے باوجود بھی، ایک آپشنل ایئرلفٹ پرفارمنس سسپینشن آر ایس-4 کو نہایت پرسکون گاڑی بنا دیتا ہے۔

شیفر کا ماننا ہے کہ گاڑی کی ہینڈلنگ کے حوالے سے کسی سے کوئی شکایت شاید ہی سننے کو ملے۔

گاڑی کے ڈیزائن پر رائے دیتے ہوئے شیفر نے کہا کہ آر ایس-4 کا خم دار ڈیزائن بہت ہی متوازن ہے، اس لیے گاڑی چلانے میں بہت ہی لطف آتا ہے اور کواٹرو آل وہیل ڈرائیو کی مدد سے رفتار بڑھانے میں کوئی دقت نہیں آتی اور بہت زیادہ ٹریکشن کی وجہ گاڑی کو چلانا کسی لطف سے کم نہیں۔

ان کے مطابق آر ایس-4 کے ڈیزائن کو جہاں آپ نفیس کہہ سکتے ہیں، وہیں بہت ہی زیادہ اسپورٹی بھی پکارسکتے ہیں، شہد کے چھتے کے ڈیزائن والے گِرل 2.9 لیٹر کے انجن کو بڑی آسانی سے ٹھنڈا رکھتے ہیں۔

گاڑی کے اندرونی حصے پر بات کرتے ہوئے شیفر نے بتایا کہ اندر کی بات کی جائے تو اگر آر ایس لوگوز جیسی چھوٹی چھوٹی خصوصیات نہ ہوتیں، تو آپ شاید ہی سوچتے کہ آپ ایک اسپورٹس گاڑی میں بیٹھیں ہیں۔ میٹیریل بہت اعلیٰ معیار کا نفیس و عمدہ ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ اسٹیئرنگ وہیل پر موجود بٹنز کی مدد سے انفونٹینمنٹ سسٹم چلانا کافی آسان ہوجاتا ہے۔

نتیجہ

شیفر سمجھتے ہیں کہ آر ایس 4 ایک بہت ہی زبردست اور شاندار گاڑی ہے، کیونکہ اس میں سب کچھ بہترین ہے، سسپینشن ، اچھی کارکردگی اور نفاست بھی ہے، انہیں اس گاڑی سے ایسی کوئی شکایت نہیں، جس کی توقع کسی ایسی گاڑی سے کی جائے جس کی قیمت 80 ہزار یوروز سے شروع ہوتی ہو۔

لیکن ان کے مطابق اگر موڈ بدلنے کے لیے استعمال ہونے والے ڈرائیو سلیکٹ مینیو میں سادہ اور پرانی ایوانٹ کے بجائے آر ایس 4 ہو تو زیادہ بہتر ہے۔

شیفر بتاتے ہیں کہ نئی آڈی آر ایس 4 ایوانٹ بالکل بھی مہنگا سودا نہیں، لیکن خریدار دیگر آپشنز شامل کروانا چاہیں، تو گاڑی کی قیمت ایک لاکھ یوروز سے بھی تجاوز کرسکتی ہے۔


یہ تحریر ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) کے اشتراک سے تحریر کی گئی

ترجمہ: ایاز احمد لغاری —ایڈیٹر : وقار محمد خان