جہلم: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے صوبہ پنجاب کے علاقے جہلم میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے لیبیا کشتی حادثے میں ہلاک ہونے والے 18 پاکستانیوں کے کیس میں مرکزی ملزم کو اس کے 4 ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے مفخر عدیل کے مطابق چند روز قبل اچھے مستقبل کی خاطر بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی کشتی کو لیبیا کے سمندر میں حادثہ پیش آیا تھا جس میں جاں بحق ہونے والے 8 افراد کا تعلق گوجرانوالہ ڈویژن سے تھا۔

انہوں نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ایف آئی اے نے جاں بحق افراد کے لواحقین کی شکایات پر متعدد مقدمات درج کرکے ایجنٹوں کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا لیکن سانحہ لیبیا میں ملوث مرکزی ملزم گرفتاری کے خوف سے روپوش ہوگیا تھا جس کی گرفتاری کے لیے ایس ایچ او ایف آئی اے محسن وحید بٹ کو خصوصی ٹاسک دیا گیا۔

مزید پڑھیں: لیبیا کشتی حادثہ:جاں بحق 11 پاکستانیوں کی لاشیں ورثا کے حوالے

ایف آئی اے کے آفیسر کا کہنا تھا کہ مذکورہ ایس ایچ او نے اپنی ماہرانہ صلاحیتوں کو استمعال کرتے ہوئے جدید سائینٹفک طریقوں سے مرکزی ملزم مبشر کو ٹریس کرکے اس کے چار ساتھیوں احمد خان، محمد شفیع، طاہر اور نظر کو گرفتار کرلیا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے مفخر عدیل نے بتایا سانحہ لیبیا میں جاں بحق افراد کے لواحقین نے زیادہ مقدمات میں ایجنٹ مبشر کو نامزد کیا جبکہ گرفتار ایجنٹ نے انسانی اسمگلنگ کا مکمل نیٹ ورک بنا رکھا تھا جو سادہ لوح لوگوں کو بیرون ملک بھجواتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ مبشر کو پورے نیٹ ورک کے ساتھ گرفتار کرلیا گیا ہے جو ایف آئی اے کی اہم کامیابی ہے جس کا مکمل کریڈٹ محسن وحید بٹ کو جاتا ہے جس نے اپنی ٹیم کے ساتھ دن رات محنت کی۔

ڈپٹی ڈائریکٹر مفخر عدیل نے مزید بتایا گوجرانوالہ سرکل سے انسانی اسمگلنگ کا خاتمہ ان کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے انسانی اسمگلروں اور لینڈ روٹ کے ایجنٹوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لیبیا کشتی حادثہ: ’پاکستانیوں کی لاشیں 3 دن تک واپس لانے کی کوشش کریں گے‘

انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ کسی معافی کے مستحق نہیں ہیں جبکہ اس عزم کا اعادہ کیا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف بلا امتیاز کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔

اس سے قبل 4 فروری 2018 کو ایف آئی اے نے لیبیا کے سمندر میں مہاجرین کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے میں پاکستانیوں کی ہلاکت کے بعد چار مبینہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا تھا۔

گرفتار یوں کے حوالے سے ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر مفخر عدیل نے بتایا تھا کہ چاروں مشتبہ افراد کو گجرانوالہ، گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: لیبیا میں کشتی کے حادثہ میں 16 پاکستانی جاں بحق ہوئے، دفتر خارجہ

خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں لیبیا کے سمندر میں مہاجرین کی کشتی الٹنے سے متعدد پاکستانیوں سمیت متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر پاکستانی مہاجرین کا تعلق پنجاب کے اضلاع منڈی بہاؤ الدین، سرگودھا، گجرات اور راولپنڈی سے تھا جبکہ اس حوالے سے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا تھا کہ حادثے میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد اور ایک 5 سالہ بچہ بھی جاں بحق ہوا۔

یاد رہے کہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے گزشتہ برس نشاندہی کی تھی کہ یورپ داخلے کی کوشش کرنے والے شہریوں میں پاکستان کا نمبر 13 واں ہے اور 2017 میں 3 ہزار 138 پاکستانی اٹلی پہنچے تھے تاہم کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں