اسلام آباد: سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی حسیب وقاص شوگر مل، اتفاق شوگر مل اور چوہدری شوگر مل کو کھولنے کا حکم دے دیا جبکہ شوگر ملز کو کمشنر کے مختص کردہ پوائنٹ سے گنا اٹھانے کی ہدایت کردی۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے گنے کی خریداری سے متعلق کیس کی سماعت کی.

سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ شریف خاندان کی تینوں شوگر ملز کسانوں سے گنا خریدنے سے متعلق اکاؤنٹس کھلوائیں اور ہر ماہ ان اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت کو فراہم کریں۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے شوگر ملز انتظامیہ کے وکیل اعتزاز احسن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایسا کوئی کام نہ کریں جو نبھایا نہ جاسکے۔

اعتزاز احسن نے اپنے دلائل کے دوران کہا کہ گنے کی کرشنگ اپریل کے بعد بھی جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: گنے کی قیمت سے متعلق کیس: ’لگتا ہے سندھ حکومت مسئلہ حل کرنا نہیں چاہتی‘

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کسان کی ٹرالی جتنے دن شوگرمل کے باہرکھڑی رہے گی اس کا اتنے دن کا خرچہ شوگرمل برداشت کرے گی۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں گنے کا وزن کرنے والے کانٹے موجود نہیں ہیں، گنے کا وزن شوگرمل کے اندر ہی ہوسکتا ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ شوگرمل والے یہ بتائیں کہ گنے کا کسانوں کو کیا ریٹ دیں گے جس پر اعتزاز احسن نے کہا کہ جس کی جانب سے ریٹ آئے گا اس سے گنا خریدا جائے گا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شوگرملز نے پک اپ پوائنٹس سے گنا خریدنے اور رقم ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، ان معاملات میں ہتھوڑے کا سہارا نہیں لے سکتے۔

مزید پڑھیں: گنے کے کاشتکاروں پر پولیس کا بدترین لاٹھی چارج

ان کا مزید کہنا تھا کہ پورے صوبے میں کوئی مل رقم نہیں دے رہی، شوگرملز نے کسانوں کے ساتھ قابلِ عمل حل نکالنا ہے۔

سماعت کے دوران کسان اتحاد کے وکیل احسن بوند نے کہا کہ ملز کسانوں کو 160روپے کا ریٹ دے دیں اور پک اپ پوائنٹ سے گنا خریدیں۔

بعدِ ازاں سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی تینوں شوگر ملز کو گنے کی کرشنگ کے لیے عارضی طور پر کھولنے کا حکم دے دیا۔

یاد رہے کہ 19 فروری کو سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کمیشن بنانے پر پابندی لگاتے ہوئے معاملے کا مل بیٹھ کر حل نکالنے کی ہدایت کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں