اسلام آباد: وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس برسوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 297 ارب روپے سے زائد رقم استعمال ہوئی۔

سینیٹ میں تحریری جواب جمع کراتے ہوئے وزارت خزانہ دہشت گردی خلاف جنگ میں خرچ ہونے والی رقم کی تفصیلات سامنے لے آئی۔

وزارت خزانہ کے تحریری جواب میں کہا گیا کہ آپریشن ’ضرب عضب‘ میں عسکری اداروں کو 152 ارب روپے سے زائد جاری کیے گئے، ملک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 67 ارب 58 کروڑ 80 لاکھ روپے جبکہ وزارت دفاع کی جانب سے اپنے ماتحت اداروں کو 31 ارب 35 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

تحریری جواب میں انکشاف کیا گیا کہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے امریکا نے 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا، جن میں سے 11 کروڑ 10 لاکھ ڈالر وصول کیے جاچکے ہیں۔

اس کے علاوہ فاٹا سیکٹریٹ کو بھی نقل مکانی کرنے والوں (آئی ڈی پیز) کی بحالی کے لیے 45 ارب 25 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا دہشتگردی کے خلاف جنگ کے اخراجات سے لاعلمی کا اظہار

وزیر برائے خزانہ رانا افضل نے ایوان کو غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے حکومتی فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں پر 10 ہزار امریکی ڈالر سے زائد لے جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

رانا افضل کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے نوٹی فکیشن کے مطابق کسی مسافر کو 10 ہزار امریکی ڈالر سے زائد لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، جبکہ کوئی شخص ایک سال میں 60 ہزار امریکی ڈالر سے زائد کے حد سے تجاوز نہیں کر سکتا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت نے کرنسی ایکسچنج ڈیلرز کے ذریعے غیر ملکی کرنسی کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں