Dawnnews Television Logo

21 ویں صدی کی سب سے بہترین 20 سائنس فکشن فلمیں

سائنس فکشن فلمیں پسند کرنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ضرور ہوگی اور کئی فلمیں واقعی مسحور کردینے والی ہیں۔
اپ ڈیٹ 09 مارچ 2019 12:23am

سائنس فکشن فلمیں اکثر افراد کے لیے سمجھنا آسان نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے فلم بینی کے شوقین ہر شخص کو اس طرح کے موضوع کو دیکھنا پسند نہیں آتا۔

مگر پھر بھی سائنس فکشن فلموں کو پسند کرنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ضرور ہوگی اور اس پر بننے والی کئی فلمیں واقعی مسحور کردینے والی ہوتی ہیں، ضرورت بس کہانی کو سمجھنے کی ہوتی ہے۔

مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ رواں صدی یعنی 21 ویں صدی کی سب سے بہترین سائنس فکشن فلمیں کونسی ہیں؟

ویسے تو اس حوالے سے متعدد فہرستیں موجود ہیں، مگر ہم نے خود چند فلموں کا انتخاب کرکے یہ فہرست مرتب کی ہے، جس میں کمی ہوسکتی ہے جس کی نشاندہی آپ نیچے کمنٹ میں کرسکتے ہیں۔

وال۔ ای (2008)

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

ویسے یہ ہے تو اینیمیٹڈ فلم، مگر سائنس فکشن کے حوالے سے کسی بھی بڑی فلم سے کم نہیں۔ یہ ایک روبوٹ کی دلچسپ داستان ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ مستقبل میں کچرا جمع کرنے والا ایک روبوٹ ایسے خلائی سفر کا آغاز کردیتا ہے جو انسانیت کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حامل ثابت ہوتا ہے۔ اسے ڈزنی اسٹوڈیوز نے تیار کیا تھا اور اس کی کہانی نے بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کو بھی مسحور کرکے رکھ دیا تھا۔

گریویٹی (2013)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

سائنس فکشن فلم کا ذکر ہو اور کسی کو 'گریویٹی' کا نام یاد نہ آئے ایسا ہو ہی نہیں سکتا، یہ دو ایسے خلاء بازوں کی کہانی تھی جو اپنے اسپیس اسٹیشن میں بھٹک جاتے ہیں اور پھر واپس آنے کی جدوجہد کرتے ہیں۔ اس فلم کے ویڑول ایفیکٹس اور سائنسی درستگی کمال کی تھی۔

انسیپشن (2010)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

ذہن گھما دینے والی اس سائنس فکشن فلم کو 21 ویں صدی کی اس زمرے میں سب سے بہترین کاوش بھی قرار دیا جاتا ہے (تاہم ہم ایسا نہیں کہہ سکتے)۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ صرف سائنس فکشن ہی نہیں بلکہ ڈراما، تھرلر اور دیگر کیٹیگریز میں بھی شامل کی جاسکتی ہے۔ اس کا دل لیونارڈو ڈی کیپرو کا کردار ہے جو اداروں کی معلومات چرانے میں مہارت رکھتا ہے اور اس فلم کا اختتام آج تک لوگوں کے لیے الجھن کا باعث بنا ہوا ہے۔

بلیڈ رنر 2049 (2017)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

1982 کی فلم بلیڈ رنر کے اس سیکوئل کو بننے میں 35 سال کا عرصہ لگا اور باکس آفس پر ناکام رہی، مگر سائنس فکشن پسند کرنے والوں کے لیے یہ کسی تحفے سے کم نہیں جس کی کہانی کافی دلچسپ ہے جبکہ اس میں اسپیشل ایفیکٹس اور مستقبل کی دنیا کا احوال بہت اچھے انداز سے پیش کیا گیا ہے۔

چلڈرن آف مین (2006)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

اس فلم میں 2027 کا تصوراتی زمانہ پیش کیا گیا ہے جب پوری دنیا میں خواتین کسی وجہ سے بانجھ ہوجاتی ہیں، اس وقت ایک شخص کرشماتی طور پر حاملہ ہونے والی خاتون کو بچانے کا بیڑہ اٹھاتا ہے، اس دلچسپ کہانی پر مبنی فلم کو الفانسو کیوارون نے تحریر اور ڈائریکٹ کیا۔

ارائیول (2016)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایلینز کے درجن بھر خلائی جہاز زمین پر اتر آتے ہیں جو دنیا بھر میں دہشت کا باعث بن جاتے ہیں۔اس فلم کا مرکزی کردار ایمی ایڈمز نے ادا کیا ہے جو ماہر لسانیات کی حیثیت سے کام کررہی ہوتی ہیں اور ایلینز سے انسانی رابطے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ اس میں تجسس آہستہ آہستہ دیکھنے والوں کو اپنی گرفت میں لیتا ہے اور انہیں لگتا ہے کہ جیسے سب کچھ حقیقی ہورہا ہے اور اختتام پر داد کے لیے الفاظ ڈھونڈنا مشکل ہوتا ہے۔

انڈر دی اسکن (2013)

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

یہ ایک ایلین کی کہانی ہے جو ایک لڑکی کے روپ میں اسکاٹ لینڈ کے گلی کوچوں میں گھومتا ہے تاکہ کسی انسان کو شکار کرسکے۔ یہ لڑکی ایک مرد کو ہدف بناتی ہے مگر یہی عمل اسے اپنی ذات کی کھوج کی جانب لے جاتا ہے جس کے المناک اور دہشت ناک نتائج سامنے آتے ہیں۔

ایٹرنل سن شائن آف دی سپاٹ لیس مائنڈ (2004)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

کامیڈی، سائنس فکشن، رومانوی اور ڈراما فلم میں یاداشت اور رومان کی فطرت کو خوبصورت انداز سے پیش کیا گیا، جو درحقیقت ایک دوسرے ناراض ایسے جوڑے کے گرد گھومتی ہے جو ایک دوسری کی تمام یادیں ذہن سے مٹا دیتے ہیں۔

میڈ میکس فیوری روڈ (2015)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

فیوری روڈ اگر آپ نے دیکھی ہو تو فلم کی کہانی تو کچھ نہیں بس تعاقب ہی تعاقب ہے مگر انتہائی تیز رفتار بہترین ایکشن مناظر اور اسٹنٹس نے اسے خاص بنا دیا۔ فلم کے ہیرو اور ہیروئین دونوں کو ہی ڈائریکٹر نے اس انداز سے پیش کیا ہے کہ وہ حالیہ برسوں کے سب سے سخت جان اور مزاحمت کرنے والے ایکشن ہیروز کے روپ میں سامنے آئے ہیں

ایکس مشینا (2015)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

یہ فلم اپنی نوعیت کی منفرد کہانی پر مبنی ہے جس میں ایک پروگرامر مصنوعی ذہانت کے ایک تاریخ ساز تجربے کے لیے منتخب ہوتا ہے، جس کے دوران اسے ایک ذہین انسان جیسے روبوٹ کو ٹیسٹ کرنا ہوتا ہے۔ جس کے بعد کہانی کے پیچ و ختم دیکھنے والوں کو اسکرین سے نظر ہٹانے نہیں دیتے۔

مائینورٹی رپورٹ (2002)

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

مستقبل کا ایسا نقشہ جس میں ایک خصوصی پولیس یونٹ قاتلوں کو جرم سے پہلے ہی گرفتار کرنے کے قابل ہوتا ہے، اور اس کا ہی ایک آفیسر مستقبل میں قتل کے الزام کا ملزم بن جاتا ہے۔ اسٹیون اسپیلبرگ کی یہ فلم کمال کی تھی اور سائنسی لحاظ سے دنگ کردینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

مون (2009)

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

ڈنکن جونز کی ڈائریکٹ کردہ اس فلم میں ایک خلاءباز کی چاند پر تنہا رہنے کی آزمائش کو بہت خوبصورتی سے بیان کیا گیا ہے جس کو دیکھ کر ماضی کی سائنس فکشن فلمیں ذہن میں گھوم جاتی ہیں اگرچہ اس میں اسپیشل ایفیکٹس زیادہ نہیں مگر وجودیت کا بحران بہت خوبی سے بیان کیا گیا ہے۔

سنوپائیرسر (2013)

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

اس فلم میں مستقبل کا ایسا نظارہ دکھایا گیا ہے جس میں موسمیاتی تبدیلی کا ایک ناکام تجربہ زمین پر زندگی کا خاتمہ کردیتا ہے اور صرف چند خوش قسمت افراد ہی بچتے ہیں جو سنو پائیرسر ، ایسی ٹرین جو دنیا کے گرد سفر کرتی ہے، میں سوار ہوتے ہیں، ان بچ جانے والے افراد میں طبقاتی نظام ابھرتا ہے۔

سورس کوڈ (2011)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

جب آپ اس فلم کو دیکھنا شروع کرتے ہیں تو یہ فوری طور پر واضح ہوجاتا ہے کہ یہ انتہائی منفرد کہانی پر مشتمل ہے جو کہ بالکل ہی تصوراتی دنیا کو پیش کرتی ہے، جس میں نہ صرف حال اور ماضی کے واقعات کو دکھایا جاتا ہے بلکہ اس کا اختتام بھی انتہائی انوکھا ہے جو لوگوں کو اپنی نشست سے ہلنے نہیں دیتا۔

لوپر (2012)

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

اس ٹائم ٹریول پر مبنی کرائم تھرلر فلم میں 2074 کا زمانہ دکھایا گیا ہے جہاں جرائم پیشہ گروپس کا راج ہوتا ہے، یہ گروپس اپنے ناپسندیدہ افراد کو مارنے کے لیے لوگ ماضی میں بھیجتے ہیں، ایسے ہی ایک قاتل کا سامنا اپنے ایک پرانے ورژن سے ہوتا ہے اور وہاں سے کہانی میں سسپنس شروع ہوتا ہے جو اختتام تک لوگوں کو ہلنے نہیں دیتا۔

دی مارشین (2015)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

مریخ پر ایک انسان بردار مہم کے دوران ایک خلاء باز کو وہاں مردہ تصور کرکے چھوڑ دیا جاتا ہے مگر وہ زندہ ہوتا ہے اور خود کو سرخ سیارے میں تنہا پاکر بقاء کی کوشش شروع کردیتا ہے۔ اس کے پاس کھانے کے لیے بہت کم سامان ہوتا ہے مگر پھر بھی وہ اپنی ذہانت سے اس کا حل نکالتا ہے جبکہ زمین پر بھی اپنے زندگی کا ثبوت بھیجتا ہے۔ ریڈلے اسکاٹ کی یہ فلم بھی سائنس فکشن پسند کرنے والوں کے دلوں کو بھاگئی تھی۔

اسٹار ٹریک (2009)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

خلائی فلموں پر مشتمل سیریز 'اسٹار ٹریک' کے تو سب ہی حصے دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں تاہم 2009 میں آنے والا اس کا پارٹ کافی تاخیر کے بعد ریلیز ہوا جو اس کے پرستاروں کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں تھا کیونکہ ایکشن سے بھرپور ہونے کے ساتھ یہ جدید ویڑول ایفیکٹس اور ٹیکنالوجی کے ساتھ ماضی کے پارٹس سے کافی الگ تھا۔

ڈسٹرکٹ 9 (2009)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

کسی سیارے سے کچھ ایلین زمین پر آتے ہیں یہاں کچی بستیوں جیسی صورتحال میں رہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں، مگر پھر اچانک نیک دل حکومتی ایجنٹ ایلین کی بائیو ٹیکنالوجی کا راز فاش کرتا ہے جو انہیں زمین سے فرار ہونے میں مدد دے سکتی ہے۔

انٹرسٹیلر (2014)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

کرسٹوفر نولان کی خلائی سفر پر مبنی اس فلم کو بھی زبردست قرار دیا جاسکتا ہے۔ جس میں خوراک کی کمی سے انسانی نسل کی بقاء کو لاحق خطرے سے بچنے کے لیے کائنات میں ایک نئے گھر کی تلاش کو دکھایا گیا ہے۔ بلیک ہول میں ان کا پھنسنا اور نکلنا اور کہانی سب دیکھنے کے لائق ہیں۔

اواتار (2009)

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

جیمزکیمرون کی یہ شہرہ آفاق فلم جسے فلمی دنیا میں سب سے زیادہ بزنس کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے، میں ایک ایسے سیارے کا تصور پیش کیا گیا جس پر انسان حملہ آور ہو جاتے ہیں، ویسے تو یہ کافی روایتی قسم کی کہانی ہے مگر اس میں تھری ڈی ایفیکٹس اور ٹیکنالوجی کا بہترین استعمال اسے ہر وقت کی بہترین فلموں میں سے ایک بنا دیتا ہے جس کے مزید تین حصے بھی تیاری کے مراحل سے گزر رہے ہیں۔

ایج آف ٹومارو (2014)

پبلسٹی فوٹو
پبلسٹی فوٹو

آپ کو ٹام کروز پسند ہوں یا نہ ہو مگر ان کی فلم 'ایج آف ٹومارو' آپ کے معیار پر ضرور پورا اترے گی، یہ ہمارا نہیں فلمی ناقدین کا کہنا ہے۔فلم کے پہلے حصے میں ٹام کروز نے ایک ایسے بزدل فوجی افسر کا کردار ادا کیا ہے جو لوگوں کو فوج میں شامل ہونے اور خلائی عفریتوں سے مقابلے کے لیے قائل کرنے کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس حصے میں ان کا کردار بہترین رہا، جبکہ آخری حصے میں وہ ایک بزدل سے بہادر شخص میں تبدیل ہوتے نظرآتے ہیں، جو ایک ہیرو کی طرح لڑتا ہے۔