لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ‘ختم نبوت سے متعلق حلف نامے میں تبدیلی ایک منصوبے کے تحت کی گئی تاکہ غیر ملکی لابی کو خوش کیا جا سکے’۔

انہوں نے واضح کیا کہ ‘راجہ ظفر الحق رپورٹ کا آج تک انتظار کررہے ہیں تاہم تبدیلی کی شرارت کس نے کی اب تک پتا نہیں چل سکا’۔

انہوں نے حکمراں جماعت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر قانون نے دو مرتبہ اسمبلی میں کہا کہ ہم نے کوئی تبدیلی نہیں کی اور بعدازاں معافی بھی مانگی۔

مزید پڑھیں: کے پی پولیس دوسرے صوبوں کیلئے رول ماڈل ہے، عمران خان

عمران خان نے تقریب کے انقعاد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت سے متعلق حلف میں تبدیلی اس لیے منظر عام پر نہیں آسکی کیوںکہ انتہای منظم انداز میں پلان کیا گیا۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور نریندر مودی نے خفیہ ملاقات کی جس کا مقصد فوج سے بچنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح مدینے کے ریاست نے ترقی کی سیڑھیاں طے کیں انہیں قوانین اور اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہم پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکمراں جماعت کی جانب سے نیوز لیکس کا مقصد یہ تھا کہ اپنے مفاد کے لیے بیرونی عناصر کے اشاروں پر کام اور ملکی اداروں کو بدنام کرنا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی چوہدری نثار کو تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت

انہوں نے واضح کیا کہ نواز شریف نے کھٹمنڈو میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے خفیہ ملاقات کی تاکہ فوج سے بچ سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کون سے ملک کر وزیراعظم ایسی حرکتیں کرتا ہے‘۔

عمران خان نے کہا کہ فوج اور سارے ادارے ملک کا ایک حصہ ہیں سب اکٹھے ہوں تو مفاد ہے جبکہ کوئی قوم تقسیم ہو یا کرائی جائے تباہی اس کا مقدر ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں