اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 کے خلاف دائر درخواست میں نواز شریف کو پارٹی کی صدارت سے نااہل قرار دینے کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفرالحق کی جانب سے جاری ہونے والے نئے پارٹی ٹکٹس کو مسترد کردیا۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے ساتھ ہی مسلم لیگ (ن) بطور سیاسی جماعت سینیٹ الیکشن سے باہر ہو گئی تاہم پارٹی کے امیدواروں کو آزار قرار دے دیا۔

کمیشن کے مطابق انتخابی شیڈول کے جاری ہونے کے بعد کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے نئے ٹکٹس نہیں جمع کروائے جاسکتے۔

تاہم اب سینیٹ انتخابات میں حکمراں جماعت کے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پارٹی صدارت سے نااہلی کا فیصلہ میرے لیے غیر متوقع نہیں، نواز شریف

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینیٹ انتخابات میں پارٹی امیدواروں کو نئے ٹکٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرے پاس بھی پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے اور میرے پاس پہلے سے ہی اس کی اتھارٹی موجود ہے‘۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 21 فروری کو الیکشن ایکٹ 2017 کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مذکورہ اقدامات اٹھائے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں برس 21 فروری کو سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 کے خلاف دائر درخواستوں کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کی صدارت کے لیے بھی نااہل قرار دے دیا تھا۔

چیف جسٹس نے کیس کا مختصر فیصلہ پڑھ کر سناتے ہوئے کہا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والا یا پارلیمنٹ کے لیے نااہل قرار دیے جانے والا شخص سیاسی جماعت کی صدارت کا عہدہ نہیں رکھ سکتا، جبکہ اس فیصلے کا اطلاق اس وقت سے ہوگا جب اسے نااہل قرار دیا گیا ہو۔

فیصلے میں نواز شریف کے نااہلی کے بعد بطور پارٹی صدر اٹھائے گئے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ نواز شریف فیصلے کے بعد جب سے پارٹی صدر بنے تب سے نااہل سمجھے جائیں گے۔

الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کا اہم اجلاس طلب کرلیا

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے سینیٹ انتخابات سے بطور سیاسی جماعت باہر ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ اہم بیٹھک کا فیصلہ کرلیا۔

سینیٹ اور آئندہ عام انتخابات سے متعلق غیر یقینی کی صورتحال کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کا اجلاس 26 فروری کو ہوگا جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی اصلاحات کیس فیصلہ:’جمہوری تاریخ میں فیصلےکی مثال نہیں ملتی‘

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سینیٹ انتخابات سے متعلق غیر یقینی کی صورتحال پر بات چیت کی جائے گی جبکہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے خدشات الیکشن کمیشن کے سامنے رکھیں گی۔

اجلاس میں سیاسی جماعتوں کو حلقہ بندیوں اور انتخابی ضابطہ سے متعلق بریفنگ دی جائے گی، جبکہ الیکشن کمیشن سینیٹ اور عام انتخابات 2018 سے متعلق سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں