کراچی بندرگاہ پر 9 ہزار سے زائد پرانی کاروں کی کلیئرنس آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ نے آٹوموبائل مارکیٹ ذرائع کے حوالے سے کہا کہ پرانی کاروں کی کلیئرنس کے لیے وفاقی وزارت تجارت پیر یا منگل تک ترمیم شدہ امپورٹ پالیسی آرڈر 2016 جاری کردے گی۔

واضح رہے کہ امپورٹ پالیسی آرڈر 2016 کے تحت نئی اور استعمال کاروں کی تجارتی درآمد پر پابندی عائد کردی گئی تھی، تاہم سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی سہولت اور ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت نے انہیں پرسنل بیگیج، گفٹ اور ٹرانسفر آف ریڈیڈنسی اسکیموں کے ذریعے نئی اور پرانی کاریں منگوانے کی اجازت دے دی تھی۔

مزید پڑھیں: استعمال شدہ گاڑیوں کی کلیئرنس: آٹو پارٹس مینوفیکچررز میں مایوسی کی لہر

حکومت کی فراہم کردہ اس سہولت کو آٹوموبائل ڈیلرز اور درآمد کنندگان نے غلط استعمال کیا اور لاکھوں گاڑیاں درآمد کرکے اربوں روپے کمائے۔

بعد ازاں حکومت نے درآمدات کی حوصلہ شکنی کی غرض سے کار امپورٹرز کے لیے لازمی قرار دیا کہ وہ درآمدی کاروں کی کلیئرنس کے لیے کسٹم ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی ادائیگی زرمبادلہ میں کریں گے۔

اس حکم نامے پر عملدرآمد میں آٹوموبائل امپورٹرز اور ڈیلرز ناکام رہے جس کے نتیجے میں اب بندرگاہ پر 9 ہزار سے زائد گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں استعمال شدہ کاروں کی درآمدات میں 70 فیصد اضافہ

تاہم کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 7 فروری کو فیصلہ تبدیل کر دیا جس کے بعد وفاقی کابینہ نے تین روز قبل اس فیصلے کی منظوری بھی دے دی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے یہ فیصلہ ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں