Dawnnews Television Logo

ہونڈا کی سب سے چھوٹی لاڈلی گاڑی

ہونڈا فٹ کی نئی سٹی کار 96 کلوواٹ کی طاقت سے صفر سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار محض 8.7 سیکنڈز میں حاصل کرلیتی ہے۔
شائع 02 مارچ 2018 02:02pm

کار ٹیسٹر رونی لیوسٹیک بتاتے ہیں کہ ہونڈا گھرانے کی سب سے چھوٹی لاڈلی گاڑی فٹ یا جسے جیز (Jazz) ہے،جس کو 2018 میں نئی تبدلیوں کے ساتھ پیش کردیا گیا ہے۔

گاڑی کا اگلا حصہ اب بڑی حد سیوک جیسا نظر آتا ہے، اس کے علاوہ گاڑی نئی ٹرم لائن کے ساتھ دستیاب ہے جسے ڈائنامک پکارا جاتا ہے۔

رونی لیوسٹیک نے کہا ہے کہ نئی ٹرم لائن کی وجہ سے کار مزید پرکشش نظر آتی ہے اور ہوڈ کے اندر 1.5 لیٹر کا 96 کلو واٹ کا آئی وی ٹیک انجن ہے، جس پہلے سے تھوڑی زیادہ طاقت سمائی ہوئی ہے۔

ان کے مطابق انجن کی اسی طاقت کا تو مدت سے مارکیٹ انتظار کر رہی ہے، بالآخر سب کامپیکٹ کا ایک طاقتور ورژن سامنے آ چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل گیسولین سے چلنے والا یہ 4 سلنڈرز والا انجن صرف اسپورٹی ٹرم لائن میں ہی دستیاب ہوتا تھا۔

وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرنٹ وہیل ڈرائیو والی یہ نئی سٹی کار اپنی 96 کلوواٹ کی طاقت سے 0 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار محض 8.7 سیکنڈز میں حاصل کرلیتی ہے۔

خیال رہے کہ جیز (Jazz) کی ٹاپ اسپیڈ 190 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔

ہونڈا کمپنی اس کار کے حوالے سے بتاتی ہے کہ گاڑی میں ایندھن کی کھپت 5.9 لیٹر فی 100 کلومیٹر ہے۔

رونی کہتے ہیں کہ مینوئل 6 گیئرز کم ریشوز کے ساتھ گاڑی کو وہ طاقت فراہم کرتے ہیں، جس سے سڑک پر اس کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔

وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ 96 کلوواٹ کی طاقت سے 115 نیوٹن میٹر ٹارک اور 4600 ریوز حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

انجن کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ بغیر ٹربو چارج والا انجن کافی چست ہے، نسبتاً کم وزن والی فٹ کو چلانے اور ریوولوشنز کی پرلطف آواز سے محظوظ ہونے کے لیے شروعات میں ڈرائیورز کو شاید اپنی فطری ہچکچاہٹ ترک کرنی پڑے اور گیئر کی ہر تبدیلی پر 6 گیئرز والی اس کار کے کم ریشوز کے لیے ذوق پیدا کرنا سیکھنا ہوگا۔

اس کار کے پر کشش نظر آنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ڈائنامک باڈی کٹ میں ہونڈا فٹ بہت ہی خوبصورت نظر آتی ہے، خاص طور پر اس کا اگلہ حصہ، جو ہونڈا سیوک ٹائپ آر جیسا ہے۔

وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ لپ اسپوائلر، نفیس ایل ای ڈی ہیڈ لائٹس، منفرد گرل کے نیچے لگے سرخ ٹرم فرنٹ اسپلٹر، ڈائنامک کے سائیڈ پر موجود راکٹ پینل اور 16 انچ کے سیاہ الائے رِمز جیسی خصوصیات اس کے اسپورٹس ڈیزائن کی تکمیل کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہونڈا فِٹ ڈائنامک کا پچھلا حصہ ایک ڈفیوزر اور چھت پر موجود اسپوائلر کے ساتھ اسے ایک شاندار روپ فراہم کرتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہونڈا فِٹ کا اندرونی ڈیزائن تمام پہلوؤں سے خاص ہے، میجک سیٹیں سامان کے لیے جگہ بنانے کی غرض سے فولڈ کی جا سکتی ہیں، جبکہ سیٹ کا نچلا حصہ بالکل فرش تک لگایا جا سکتا ہے اور اگر آپ کو اندر بڑی چیزیں، مثلاً کوئی میز رکھنی ہو، تو سیٹ کے نچلے حصے مکمل طور پر فولڈ کیے جا سکتے ہیں، یہ خاصیت دونوں سیٹوں کے لیے ہے جس کی وجہ سے سامان اٹھانا نہایت آسان ثابت ہو سکتا ہے۔

گاڑی کو سڑک پر سنبھالنے کے لیے وہ بتاتے ہیں کہ کنٹرولز کو آپریٹ کرنا نہایت آسان ہے جبکہ 7 انچ کی رنگین ٹچ اسکرین والا انفوٹینمنٹ سسٹم بھی ہونڈا فِٹ ڈائنامک میں موجود ہے۔

رونی مزید کہتے ہیں کہ جو چیزیں اس میں موجود ہیں ان میں ڈرائیور کی مدد کرنے والے کئی طرح کے موڈ ہیں، جن میں سٹی ایکٹیو بریک سسٹم ہے، جو کہ حادثات سے بچنے کے لیے 32 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار پر خود بخود بریک لگا دیتا ہے، اگلی گاڑی سے ٹکر کی وارننگ کا سسٹم، اپنی لین میں رہنے میں مدد دینے والا سسٹم، ٹریفک کے اشاروں کو سمجھنے والا سسٹم، کروز کنٹرول اور ہائی بیم میں مدد دینے والا سسٹم بھی شامل ہے۔

رونی جانتے ہیں کہ ہونڈا فِٹ مکمل طور پر عملی تناظر میں بنائی گئی گاڑی ہے، مگر سیٹوں کے جدید ترین تصور کے باوجود یہ بہت زیادہ خریداروں کی دلچسپی حاصل نہیں کر سکی ہے۔

کار ٹیسٹر رونی کے مطابق اب 1.5 لیٹر کے I-VTEC انجن نے اس کو مزید جاندار بنا دیا ہے، یہ گاڑی پھرتیلی اور قابلِ استطاعت ہے، اور اس کی ٹیسٹ ڈرائیو ضرور کی جانی چاہیے، خاص طور پر اس کے فری ریوینگ انجن کی وجہ سے، جو کہ اونچے آر پی ایم پر بھی نہایت پرسکون انداز میں کام کرتا ہے۔

گاڑی کی قیمت کے حوالے سے وہ بتاتے ہیں کہ جرمنی میں نئی ہونڈا فِٹ ڈائنامک 20 ہزار یوروز سے کچھ کم میں دستیاب ہے۔


یہ تحریر ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) کے اشتراک سے تحریر کی گئی


ترجمہ: ایاز احمد لغاری —ایڈیٹر : وقار محمد خان