لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے رہنما اور صوبائی وزیرقانون رانا ثناءاللہ نے پنجاب بیوروکریٹس سے کہا ہے کہ مفاد عامہ اور صوبے کی بہتری کے لیے احتجاج چھوڑ کر دوبارہ انتظامی امور کی ادائیگی شروع کردیں۔

واضح رہے کہ قومی احتساب ادارے (نیب) نے شیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق سربراہ احد چیمہ کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد صوبائی بیوروکریٹس نے احتجاجاً دفتروں پر تالے ڈال کر دفتری امور روک دیئے تھے۔

یہ پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: احد چیمہ کی گرفتاری کےخلاف بینرز آویزاں

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نےو اضح کیا کہ حکومت نیب کی جانب سے احد چیمہ کے ساتھ پیش آنے والے منفی روئیہ پر ناراض بیوروکریٹس کے تحفظات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے تاہم اس حوالے سے نیب کے غیرقانونی طرز عمل کے خلاف انصاف فراہم کیا جائےگا۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ بیوروکریٹس کو خبردار کیا گیا کہ وہ ہڑتال کا فیصلہ ترک کرکے دفتری امور شروع کردیں تاکہ کوئی سیاسی اور قانونی پیچیدگی جنم نہ لے سکے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ’نیب نے قانون کی پاسداری نہیں کی اور بیوروکریٹس اور نیب کو قانون کی عملداری کرنا چاہیے‘۔

یہ بھی پڑھیں: لیگی حلقوں میں احد چیمہ کی گرفتاری پارٹی کیلئے ‘سازش’ قرار

ان کا کہنا تھا کہ ’ریاستی اداروں کے مابین تصادم کا خطرہ نہیں، ہم نے نیب کے چیئرمین کو احد چیمہ کے ساتھ نارواسلوک برتنے پر آگاہ کردیا اور اس ضمن میں ہائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کی جا چکی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم نے قانونی راستہ اختیار کیا اور ہمشیہ ناانصافی کے لیے اپنی آواز بلند کی لیکن اداروں سے تصادم کے خواہاں نہیں‘۔

وزیرقانون نے نیب کا یہ دعویٰ مسترد کردیا کہ ان کے پاس احد چیمہ کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں کیونکہ نیب احدچیمہ کے خلاف کورٹ میں کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے‘۔


یہ خبر 25 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں