لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان کو طلب کیے جانے پر ان کے وکیل اور چیف فنانسنگ افسر لاہور کے نیب دفتر میں پیش ہوگئے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نیب لاہور نے پاناما پیپز میں آف شور کمپنی کے ظاہر ہونے پر عبدالعلیم خان کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: میں نے اپنے تمام اثاثے ظاہر کردیے ہیں، علیم خان

نیب لاہور میں پیشی کے دوران عبدالعلیم خان کے وکیل اور چیف فنانسنگ افسر نے انہیں کمپنی سے متعلق ریکارڈ جمع کرایا اور بتایا کہ اگر وہ پی ٹی آئی رہنما کو بلائیں گے تو وہ نیب میں پیش ہوجائیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عبدالعلیم خان لاہور میں نیب حکام کے سامنے پیش ہوئے تھے اور اپنا بیان بھی ریکارڈ کرایا تھا جبکہ نیب کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اور اسٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر جنرل فنانشل اینڈ مانیٹرنگ یونٹ سے تحریک انصاف کے رہنما کے ٹیکس ریٹرنس، ترسیلات زر اور بینک ٹرانزیکشن کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔

اس بارے میں عبدالعلیم خان نے کہا تھا کہ وہ تمام دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ اس معاملے کا دفاع کریں گے اور انہوں نے اپنے وکیل اور اکاؤنٹنٹ کو نیب کے تحقیقی افسران کے سامنے تمام مطلوب ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایاز صادق کا علیم خان کے خلاف ریفرنس

ان کا کہنا تھا کہ وہ قانون اور ریاستی اداروں کی بالادستی پر مکمل یقین رکھتے ہیں اور وہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طرح اداروں پر حملہ نہیں کریں گے اور جب بھی نیب نے ذاتی حیثیت میں طلب کیا تو وہ دوبارہ پیش ہوں گے۔

یہ بھی یاد رہے کہ عبدالعلیم خان لاہور میں دو رہائشی اسکیموں میں بھی نیب ریفرنس کا سامنا کر رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں