سکھر میں ایک ملزم بچے کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنا کر تشویشناک حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگیا، تاہم بچہ سول ہسپتال میں زیرِ علاج ہے۔

سکھر کے علاقے نواں گوٹھ میں رضوان نامی شخص نے بچے کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور اسے تشویشناک حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگیا۔

بچے کے ماموں محمد نعیم بندھانی نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا بھانجا گھر والوں کے لیے تندور سے روٹیاں لینے کے لیے گیا تھا کہ قریب میں موجود ایک موبائل شاپ پر بیٹھا رضوان عرف راجہ اسے بھلا پھسلا کر اپنے ساتھ لے گیا۔

مزید پڑھیں: ٹھٹھہ میں 9 سالہ لڑکی کا ’ریپ‘، 2 ملزمان گرفتار

محمد نعیم بندھانی نے الزام عائد کیا کہ رضوان نے ان کے بھانجے کو ریپ کا نشانہ بنایا اور اس کے ہاتھ میں پچاس روپے کا ایک نوٹ تھما کر اسے تشویشناک حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگیا۔

انہوں نے بتایا کہ جب شاہنواز ان کے گھر پہنچا تو اس کی حالت غیر ہوچکی تھی تاہم اسے پہلے تھانے اور پھر سکھر کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے، تاہم اس کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

علاقہ پولیس نے بچے کے والدین کی رپورٹ پر ملزم کے خلاف ابتدائی رپورٹ درج کرلی لیکن ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی، تاہم پولیس نے ملزم کے چچا کو حراست میں لے لیا۔

بعدِ ازاں پولیس نے علاقے کے بااثر افراد کے دباؤ میں آکر ملزم کے چچا کو رہا کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: 8 سالہ بچی کو ریپ کے بعد قتل کرنے والا ملزم پولیس مقابلے کے دوران ہلاک

بچے کے گھر والوں نے الزام عائد کیا کہ ملزم کے رشتہ داروں اور علاقے کے بااثر افراد کی جانب سے معاملے کو رفع دفع کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

بچے کے ماموں محمد نعیم بندھانی نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کے ملزمان کو نشانِ عبرت بنایا جانا چاہیے۔

دوسری جانب نیو پنڈ تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں اور اسے جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں