اسلام آباد: سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومتوں کی جانب سے میڈیا پر جاری تشہیری مہم کا نوٹس لے لیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کرے گا جبکہ کیس کے لیے 12 مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کی جانب سے صوبائی حکومتوں کی تشہیری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے کہا گیا کہ قوم کے پیسوں سے بڑے بڑے اشتہارات دیے جاتے ہیں اور ذاتی تشہیری مہم کے لیے قوم کا پیسہ استعمال ہورہا ہے، کیا یہ قبل از وقت انتخابات دھاندلی نہیں؟

مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار کا نوٹس

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ صوبائی حکومتیں جرات پیدا کریں اگر انہوں نے تشہیری مہم کرنی ہے تو اپنے پیسوں سے کریں۔

جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ سندھ میں ساڑھے 4 ہزار اسکولوں میں پینے کا صاف پانی میسر نہیں اور ملک میں ہسپتالوں میں ادویات نہیں مل رہی لیکن قومی خزانے سے اشتہارات دیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اپنے منصوبوں کی تشہیر کے لیے بڑے بڑے لوگو اور تصویروں کے ساتھ اشتہارات دیتی ہیں۔

چیف جسٹس نے اس حوالے سے تینوں صوبائی حکومتوں کے سیکریٹری اطلاعات کے ذریعے ایک ہفتے میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو دیے گئے اشتہارات کی تفصیلات طلب کرلیں، ساتھ ہی یہ بھی ہدایت دی گئی کہ بتایا جائے کہ کس میڈیا ہاؤسز کو کتنے اشہتار ملے۔

تبصرے (0) بند ہیں