افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ ہلمند میں ایک کارروائی کے دوران طالبان کمانڈر کے عسکری مشیر کو گرفتار کیا گیا ہے جو ایک جرمن شہری ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ میں ہلمند کے صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زواک کے حوالے سے بتایا گیا کہ ’صوبہ ہلمند کے ضلع گرشک میں 4 طالبان جنگجوؤں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے ایک شخص نے خود کو جرمن شہری بتایا جو ڈچ زبان بولتا ہے‘۔

مزید پڑھیں: ’ملک بچانے کے لیے طالبان کو امن مذاکرات کا حصہ بننے کی دعوت‘

ضلع گرشک کے پولیس چیف اسماعیل کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والا شخص ملا ناصر کا ’عسکری مشیر‘ ہے، جو ہلمند میں طالبان کی ’ریڈ یونٹ‘ کے کمانڈر ہیں۔

افغان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پیش کی جانے والی فوٹو گرافس میں ایک باریش شخص کو دیکھا جاسکتا ہے جس کی عمر 40 سال کے قریب ہے اور اس نے سیاہ پگڑی پہن رکھی ہے۔

گرفتار کیے جانے والے شخص نے افغانستان کا روایتی لباس زیب تن کررکھا تھا اور اس پر فوجی جیکٹ بھی پہن رکھی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کے خلاف امریکی فضائی حملوں میں ریکارڈ اضافہ

خیال رہے کہ افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند پر طالبان جنگجو قابض ہیں جبکہ یہ علاقہ پوست کی کاشت کے حوالے سے معروف ہے۔

یاد رہے کہ طالبان کا ریڈ یونٹ ایک خصوصی قسم کا جنگجو دستہ ہے جس کے ذمے افغان فورسز پر جان لیوا اور خطرناک حملے کرنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں