حیدرآباد: بھارتی فنڈنگ سے سی پیک کے خلاف کام کرنے والا گروہ گرفتار

اپ ڈیٹ 02 مارچ 2018
ایس ایس پی حیدر آباد پیر محمد شاہ اور ڈی آئی جی حیدر آباد پولیس جاوید عالم پریس کانفرنس کر رہے ہیں — فوٹو بشکریہ: فیس بک
ایس ایس پی حیدر آباد پیر محمد شاہ اور ڈی آئی جی حیدر آباد پولیس جاوید عالم پریس کانفرنس کر رہے ہیں — فوٹو بشکریہ: فیس بک

حیدر آباد: حیدر آباد کی پولیس نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تخریب کاری اور رینجرز اہلکاروں کو بھارتی فنڈنگ کے ذریعے نشانہ بنانے والے گروہ کو گرفتار کرلیا۔

ڈپٹی انسپیکٹر جنرل (ڈی آئی جی) حیدرآباد پولیس جاوید عالم اوڈھو اور سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) حیدر آباد پیر محمد شاہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے سندھ میں رینجرز، چینی شہریوں کو نشانہ بنانے والے سندھو دیش انقلابی آرمی (ایس آر اے) کی سربراہی میں چلنے والے 5 رکنی گروہ کو گرفتار کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گروہ کو بھارت کی جانب سے سی پیک کی تخریب کاری کے لیے بھارت سے فنڈنگ کی جاتی تھی۔

مزید پڑھیں: حیدرآباد میں خودکش حملہ ناکام، دہشت گرد ہلاک

ڈی آئی جی جاوید اوڈھو نے بتایا کہ ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ سندھ میں علیحدگی پسند قوم پرست جماعت بھی چلا رہے تھے اور انہیں ٹریننگ اور فنڈنگ بھارت کی جانب سے کی جاتی تھی۔

ایس ایس پی پیر محمد شاہ نے بتایا کہ ملزمان کو علی آباد کے علاقے میں پولیس مقابلے کے بعد حراست میں لیا گیا۔

ملزمان میں مضفر حسین ننجگراج، مرتضیٰ آبڑو، شکیل گھنگرو، رفاقت جارور اور ارباب سومرو شامل ہیں۔

پیر محمد شاہ کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے جانے والا گروہ رینجرز اہلکاروں پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

دونوں پولیس افسران نے دعویٰ کیا کہ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر پولیس نے سیکیورٹی ایجنسیز کی مدد کے ساتھ چھاپہ مار کر پولیس مقابلے کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد: کچرا کنڈی میں دھماکہ، کوڑا چننے والا ہلاک

انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ رات ہونے والے پولیس مقابلے کے دوران ملزمان کے قبضے سے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس، 12 کلو بارود اور ہتھیار بر آمد کیے گئے۔

انسپیکٹر جنرل پولیس سندھ (آئی جی) اے ڈی خواجہ نے حیدر آباد پولیس کی کارروائی پر انہیں 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈٰی ایس) اہلکار رمضان پنہواڑ کا کہنا تھا کہ ملزمان کے قبضے سے ریموٹ کنٹرول ڈیوائسز کے ساتھ بال بیئرنگز، نٹ اور بولٹس اور بم بنانے میں استعمال ہونے والا دیگر سامان بھی بر آمد کیا گیا۔

ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ ملزم مضفر حسین نے پنکج کے خفیہ نام سے بھارت کا دورہ بھی کیا تھا اور دسمبر 2016 میں روہڑی بائی پاس حملے، 29 جنوری 2018 کو مہراب پور میں ہونے والے حملے، 8 نومبر 2017 کو مہران یونیورسٹی کے باہر بم نصب کرنے کے علاوہ حالیہ قاسم آباد میں کچرے کے ڈھیر میں ہونے والے دھماکے میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں