امریکا کی ریاست مشی گن کی ایک یونیورسٹی میں اندورنی تنازع کے دوران فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے۔

سینٹرل مشی گن یونیورسٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد یونیورسٹی کے طالب علم نہیں ہیں لیکن ان کے حوالے سے مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

یونیورسٹی کی جانب سے واقعے کو اندرونی معاملہ قرار دیا گیا ہے، واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

اعلامیے میں واقعے کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ 'یونیورسٹی کے کیمبل ہال میں دو افراد کو گولی لگی تھی تاہم ہلاک ہونے والے افراد طالب علم نہیں ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا: اسکول میں فائرنگ سے 17 طالب علم ہلاک

یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ 'پولیس کا ماننا ہے کہ صورت حال کا آغاز اندرونی معاملات سے شروع ہوئی تھی'۔

انتظامیہ نے یونیورسٹی کو بند کردیا گیا اور ملزم تاحال آزاد ہے۔

یونیورسٹی کی جانب سے فائرنگ کرنے والے ملزم کی شناخت جیمز ایرک ڈیوس کے نام سے کی گئی ہے جن کی عمر 19 سال کے قریب بتائی جارہی ہےاور سیاہ فارم ہیں جبکہ پولیس نے یونیورسٹی کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور ہیلی کاپٹر سے نگرانی کی جارہی ہے۔

خیال رہے مشی گن یونیورسٹی میں فائرنگ کا واقعہ فلوریڈا کے ہائی اسکول میں فائرنگ سے 17 افراد کی ہلاکت کے محض دو ہفتے بعد سامنے آگیا ہے جس کے باعث تعلیمی اداروں میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات کے حوالے سے ملک میں ایک بحث جاری ہے۔

پولیس نے ملزم کو گرفتار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشتبہ ملزم 19 سالہ نکولس کروز ہائی اسکول کا سابق طالب علم تھا جن کو انتظامیہ نے بعض مذموم حرکتوں کی وجہ سے بے دخل کردیا تھا۔

مزید پڑھیں:امریکا: ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ، 2 افراد ہلاک

پولیس کے مطابق ملزم نے اسکول کے اندر گھس کر الارم بجایا جس سے بھگدڑ مچی اور پھر اس نے طالب علموں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔

واضح رہے کہ امریکا میں دیگر پرتشدد واقعات کے علاوہ طالب علموں کی جانب سے فائرنگ کرکے اپنے ہی ساتھیوں کو ہلاک کرنے کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گزشتہ برس ستمبر میں امریکا کی ریاست لاس اینجلس کے شمال مغربی علاقے میں واقع ایک اسکول میں فائرنگ سے ایک طالب علم ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔

بعدازاں اگلے ہی مہینے یعنی اکتوبر 2017 میں امریکی شہر لاس ویگاس میں میوزک کنسرٹ کے دوران فائرنگ کے واقعے میں 58 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

پھر نومبر 2017 میں ریاست ٹیکساس کے ایک چرچ میں فائرنگ سے 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

امریکا میں گزشتہ برس دسمبر میں ریاست نیو میکسیکو کے ہائی اسکول میں پیش آیا جہاں ایک شخص نے اسکول کے اندر داخل ہو کر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 طلبہ ہلاک ہوگئے تھے جبکہ فائرنگ کرنے والے حملہ آور کو بھی جوابی کارروائی میں ہلاک کردیا گیا تھا۔

اس سے قبل دسمبر 2015 میں امریکی ریاست سان برنارڈینو میں معذور افراد پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، امریکی پولیس کے مطابق ایک نئے شادی شدہ جوڑے نے سان برنارڈینو میں قائم معذور افراد کے سینٹر میں منعقدہ تقریب کے دوران فائرنگ کر کے 14 افراد کو ہلاک اور 22 زخمی کو زخمی کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں