کراچی: چیئرمین پاکستان افغانستان جوائنٹ چمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری زبیر موتی والا کا کہنا ہے کہ بھارت، افغانستان کی مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد پاکستان کے 50 فیصد شیئر کو کم کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

ڈان اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے زبیر موتی والا، جنہوں نے حال ہی میں کابل کا دورہ کیا ہے، کا کہنا تھا کہ بھارت اور چین کے داخل ہونے کے باعث پاکستان کو مارکیٹ میں اپنی پوزیشن برقرار رکھنا مشکل ہوتا جارہا ہے، جیسا کہ بھارت برآمدات پر بھاری سبسڈی فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برس کے دوران افغانستان کی پاکستان کے لیے تجارت 2.7 ارب ڈالر سے کم ہو کر 1.2 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے جبکہ پاکستان، افغانستان میں اپنی روایتی مارکیٹس بھی کھو چکا ہے، جن میں گندم، مردوں اور خواتین کے لباس اور سرخ گوشت کی مارکٹس شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان کیلئے پاکستانی برآمدات میں ایک چوتھائی کمی

زبیر موتی والا کا کہنا تھا کہ بھارت نے افغان مارکیٹس میں داخل ہونے کے لیے اشیاء پر سبسڈی جبکہ فضائی سفر کے لیے 75 فیصد تک رعایت بھی دے رکھی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغان شہریوں کو بھارت کا سفر کرنا آسان معلوم ہوتا ہے جس کی وجہ کم کرائے اور بغیر پولیس چیکس کے فری ویزا کی فراہمی ہے۔

خیال رہے کہ کابل پاکستانی برآمدات کی قدرتی مارکیٹ ہے لیکن اس میں چین اور بھارت کی جانب سے فراہم کی جانے والی کم قیمت اشیاء کے باعث تبدیلی آگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی کارگو پرواز کے ساتھ افغان-بھارت ایئر کوریڈور کا افتتاح

پاکستان کے محکمہ شماریات کے مطابق مالی سال 2017 کے دوران افغناستان کے لیے پاکستان کی برآمدات 1.271 ارب ڈالر تھی جبکہ 2016 میں برآمدات 1.437 ارب ڈالر تھی، دوسری جانب مالی سال 18-2017 کے پہلے 3 ماہ میں یہ برآمدات 31 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہیں۔

زبیر موتی والا کا مزید کہنا تھا کہ ہر سال ہزاروں افغانی علاج کی غرض سے پشاور آتے تھے لیکن بھارت میں علاج کے لیے اخراجات میں کمی کے باعث وہ وہاں کا رخ کررہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ’پشاور کا میڈیکل ٹورزم، جو افغان شہریوں کے باعث جاری تھا، صفر ہوگیا ہے اور حیات آباد کے ہسپتال خالی ہوگئے ہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ افغانستان کے لیے پاکستان سے جانے والے کنٹینرز کی تعداد بھی کم ہوگئی ہے، زبیر موتی والا نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تقریبا 70000 اشیاء سے بھرے کنٹینرز سفر کیا کرتے تھے تاہم ان کی تعداد اب کم ہو کر 7000 ہو گئی ہے جو افغانستان کے لیے اشیا ء کی ترسیل کے روٹ میں تبدیلی کی جانب ایک اشارہ ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت کا براستہ ایران چاہ بہار افغانستان سے تجارت کاآغاز

ادھر پاکستان کے مرکزی بینک کے جاری اعدادو شمار کے مطابق مالی سال 2016 میں افغانستان سے پاکستان میں ہونے والی برآمدات 4 کروڑ ڈالر تھی جو 2017 میں بڑھ کر 6 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہوگئی۔

تبصرے (0) بند ہیں