لاہور/پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب سے سینیٹ کی ایک نشست حاصل کرکے بلعموم عوام اور بلخصوص پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو حیران کر دیا۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا کہ صوبے میں نئی حلقہ بندیوں کے نتیجے اسمبلی ٹکٹ سے محروم رہ جانے والے مسلم لیگ کے ارکان کو پی ٹی آئی نے اپنے پلٹ فارم سے قومی انتخابات میں ٹکٹ دینے کے وعدے پر حمایت حاصل کی۔

یہ پڑھیں: سینیٹ انتخابات: ’ہارس ٹریڈنگ میں پی ٹی آئی کی بیشتر خواتین ارکان ملوث‘

پی ٹی آئی کے باخبر ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے تمام کو متحد رکھنے کے لیے غیر معمولی محنت کی۔

پی ٹی آئی کے ورکز نے آزاد امیدواروں سمیت پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی سمیت پاکستان مسلم لیگ (ق) کے اراکین قومی اسمبلی سے غیراعلانیہ ملاقاتیں کیں۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پروز خٹک نے سینیٹ انتخابات میں پارٹی امیدواروں کو ووٹ نہ دینے والے ممبران کی شناخت کے لیے تحقیقات شروع کردی۔

ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے اراکین قومی اسمبلی کی وفاداریوں پر شک کررہی اور اسی لیے انتخابات سے پہلے حلف لینے کے بارے میں سوچ رہی ہے ساتھ ہی مسلم لیگ کی قیادت اپنے ممبران کو دباؤ میں ڈالنے کے لیے مختلف طریقے بھی استعمال کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: ’ہارس ٹریڈنگ کا الزام بے بنیاد‘

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے بتایا کہ ان کی پارٹی نے اوکاڑہ، رحیم یار خان اور لیہ کے اضلاع میں مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی اسمبلی سے رابطے کیے تھے۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے وہ ایم پی ایز جو نئی حلقہ بندیوں کی وجہ سے اپنی سیٹ کھو چکے تھے یا جنہیں خوف تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت انتخابات میں انہیں ٹکٹ نہیں دے گی، پی ٹی آئی نے ان سے رابطہ کیا اور مسلم لیگ (ق) اور پی پی پی کے ایک ایک ایم پی اے نے سنیٹ انتخابات میں چوہدری محمد سرور کو ووٹ دیا۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی کے نو منتخب سینیٹر چوہدری سرور نے کہا تھا کہ پنجاب اراکین اسمبلی نے انہیں ووٹ دے کر اپنے ’ضمیر اور جمہوری مائینڈ سیٹ‘ کا اظہار کیا جس میں ہارس ٹریڈنگ کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں: سکہ شاہی کےخلاف عَلم بغاوت بلند کرنا ضروری ہے، نواز شریف

ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے تین مرتبہ منصورہ کا دورہ کرکے جماعت اسلامی کے ایم پی اے سے سابق گورنر چوہدری سرور کے لیے ووٹ مانگے اور اسی مقصد کے لیے پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی اور چوہدری سرور نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملاقات کی تھی۔

گزشتہ روز کانفرنس میں چوہدری سرور نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ساری توجہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو شکست دینے پر مرکوز ہو گی۔

ذرائع نے تصدیق کی کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پرویز خٹک کو پاڑی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر ذمہ دار ایم پی ایز کے خلاف ایکشن لینے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ پارٹی نے ضابطہ اخلاق کے خلاف جانے پر پانچ ایم پی ایز کو سبکدوش کردیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی قیادت کو یقین ہے کہ پارٹی کے تقریباً 20 اراکین پارلیمنٹ نے اتحادی امیدواروں کو ووٹ نہیں ڈالا۔


یہ خبر 5 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Mar 05, 2018 05:34pm
اس سارے بکھیڑے سے نجات کے لیے ہاتھ اٹھا کر ووٹنگ کا طریقہ کار رائج کیا جائے۔ ویسے پورا پورا سال اسمبلیوں سے غائب رہنے والے سینیٹ کے انتخاب میں کہاں کہاں سے حاضر ہوجاتے ہیں، آخر کچھ نہ کچھ تو ملتا ہی ہوگا۔۔۔