بھارت کی ایک اعلیٰ عدالت نے بولی وڈ کی پہلی سپر اسٹار اداکارہ کا اعزاز رکھنے والی سری دیوی کی حادثاتی موت کی دوبارہ تحقیقات کرانے سے انکار کردیا۔

خیال رہے کہ سری دیوی کی موت گزشتہ ماہ 24 فروری کو دبئی کے معروف ’ایمیریٹس ٹاورز ہوٹل‘ میں باتھ ٹب میں ڈوبنے سے ہوگئی تھی۔

ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ اداکارہ کی موت اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئی، تاہم بعد ازاں اداکارہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کی موت کا حادثہ قرار دیا گیا تھا۔

26 فروری کو دبئی پولیس کی جانب سے جاری کی گئی اداکارہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اداکارہ کی موت باتھ ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ نہانے سے قبل اداکارہ نے شراب نوشی کر رکھی تھی، جس وجہ سے وہ نہانے کے دوران بے ہوش ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’مرنے سے قبل سری دیوی نے شراب نوشی کی تھی‘

واضح رہے کہ اداکارہ دبئی میں اپنے شوہر بونی کپور کے بھتیجے کی شادی میں شرکت کے لیے اہل خانہ کے ساتھ گئی تھیں۔

اداکارہ کی لاش کو 27 فروری کی رات کو ممبئی لایا گیا، جہاں 28 فروری کو ان کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی تھیں۔

سری دیوی کی اچانک ہونے والی موت پر جہاں شوبز کی شخصیات گہرے دکھ میں تھیں، وہیں ان کے کروڑوں مداح بھی تاحال صدمے میں ہیں۔

اداکارہ کی آخری رسومات 28 فروری کو ادا کی گئیں—فوٹو: اے پی
اداکارہ کی آخری رسومات 28 فروری کو ادا کی گئیں—فوٹو: اے پی

54 سالہ اداکارہ کی ہوٹل میں اچانک ہونے والی موت کی نئے سرے سے بھارت کی انتظامیہ کی جانب سے تحقیقات کرانے کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی۔

تاہم دہلی ہائی کورٹ نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اداکارہ کے موت کی دوبارہ تحقیقات کرانے سے انکار کردیا۔

مزید پڑھیں: ہوٹل میں سری دیوی کے ساتھ آخری 15 منٹ میں کیا ہوا؟

بولی وڈ ہنگامہ کے مطابق ریاست اتر پردیش کے سنیل سنگھ نامی شخص کی جانب سے ’پبلک انٹریسٹ لٹیگیشن‘ (پی اے آئی) یعنی عوامی دلچسپی کے تحت سری دیوی کے موت کی تحقیقات کی درخواست دائر کی تھی۔

سنیل سنگھ کی جانب سے رواں ماہ 9 مارچ کو عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ عوامی خواہشات کے مدنظر رکھتے ہوئے اداکارہ کی حادثاتی موت کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ نہ صرف اداکارہ کے موت کی نئے سرے سے تحقیقات کی جائے، بلکہ جہاں وہ ٹھہریں تھیں اس ہوٹل کے اسٹاف سمیت اداکارہ سے جڑے تمام افراد سے بھی تفتیش کا حکم دیا جائے۔

تاہم عدالت نے سنیل سنگھ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اداکارہ کے موت کی دوبارہ تحقیقات کو غیر اہم قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی انتظامیہ نے سری دیوی کیس کی تحقیقات بند کردی

دہلی ہائی کورٹ کی قائم مقام خاتون چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس سی ہاری پر مشتمل بینچ نے درخواست کو مسترد کردیا۔

عدالتی بینچ کے مطابق سری دیوی کی موت کی تحقیقات دبئی انتظامیہ اور پولیس مکمل کرکے بند کرچکی ہے، اس لیے اس میں مزید تفتیش کی گنجائش نہیں۔

خیال رہے کہ دبئی پولیس نے 26 فروری کو سری دیوی کی موت کو حادثہ قرار دے کر ان کے موت کی تفتیش بند کردی تھی۔

—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں