فیس بک نے پاکستان کے شہریوں کے لیے ایک ایسا فیچر متعارف کرایا ہے جو انہیں یقیناً پسند آئے گا کیونکہ اس سے کوئی دوسرا فرد ان کی پروفائل تصاویر کو چوری کرکے کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کرسکے گا۔

جی ہاں فیس بک پاکستان میں نئے ٹولز متعارف کرا رہا ہے جس کے تحت صارفین کو مزید کنٹرول ملے گا۔

آسان الفاظ میں اس فیچر کا مقصد صارفین کی پروفائل تصاویر کو دیگر افراد کی رسائی سے پیش آنے والے خطرے سے تحفظ دینا ہے۔

مزید پڑھیں : فیس بک کے سامنے آپ کا کوئی راز چھپا نہیں

اس فیچر کو پکچر گارڈ کا نام دیا گیا ہے جس میں صارف کی مرضی سے ہی اس کی پروفائل پکچرز کو دوست یا دیگر ڈاو¿ن لوڈ اور شیئر کرسکیں گے۔

فوٹو بشکریہ فیس بک
فوٹو بشکریہ فیس بک

فیس بک کے مطابق پروفائل تصاویر میں ایک ڈیزائن کا اضافہ بھی کیا جارہا ہے تاکہ ان کا غلط استعمال روکا جائے۔

یہ فیچر گزشتہ سال جون میں پہلے بھارت میں متعارف کرایا گیا تھا۔

فیس بک کے مطابق اسے بھارت میں بہت مقبولیت حاصل ہوئی ہے اور اب اسے دیگر ممالک میں پیش کیا جارہا ہے جہاں لوگ وہاں اپنی پروفائل تصاویر پر مزید کنٹرول چاہتے ہیں۔

فیس بک کے مطابق ' ہم لوگوں کے لئے ایسے مزید باسہولت راستے نکال رہے ہیں جن کی بدولت پروفائل تصاویر پر ڈیزائن ڈالا جاسکے اور ہماری تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ باسہولت طریقے پروفائل پکچرز کا غلط استعمال روکنے میں معاون ہیں'۔

فیس بک کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک میں خواتین اس سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تصویر شیئر کرنے سے گھبراتی ہیں کیونکہ انہیں ڈر ہوتا ہے کہ اسے کسی غلط مقصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : فیس بک کا فرضی پروفائلز کے خلاف فیچر متعارف

فیس بک کے بیان میں مزید بتایا گیا کہ پکچر گارڈ کے تحت فیس بک کے شیئر اور ڈاو¿ن لوڈ فیچرز آپ کی پروفائل پکچر کے لئے ڈس ایبل ہوجائیں گے۔

اسی طرح فیس بک پر جو لوگ آپ کے دوست نہیں ہیں، وہ کسی کو بشمول خود کو بھی آپکی پروفائل پکچر میں ٹیگ نہیں کرپائیں گے، اینڈرائڈ ڈیوائسز سے پروفائل فوٹو کا اسکرین شاٹ لینا ممکن نہیں رہے گا جبکہ حفاظتی نشان کے طور پر تصویر کے گرد بلو بارڈر اور شیلڈ ظاہر ہوگی۔

فوٹو بشکریہ فیس بک
فوٹو بشکریہ فیس بک

فیس بک مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ کے ہیڈ آف پالیسی ناشوا ایلے نے بتایا 'ہمیں پتہ چلا کہ پاکستان میں لوگ اپنی پروفائل پکچرز پر مزید کنٹرول چاہتے ہیں۔ ہم گزشتہ سال سے اس پر کام کررہے ہیں کہ کس طرح سے ہم مدد فراہم کرسکتے ہیں۔ یہ فیچر ہمارے اس عزم کا اظہار ہے کہ لوگوں کو آن لائن دنیا میں محفوظ رکھیں'۔

ڈیجیٹل رائٹس فاو¿نڈیشن کی نگہت داد کا کہنا تھا 'سائبر ہراسمنٹ ہیلپ لائن کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں آن لائن سیفٹی کا جب ذکر ہوتا ہے تو یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ خواتین سب سے زیادہ خطرات سے دوچار ہوتی ہیں۔ جعلی پروفائلز سے لیکر جعلی تصاویر تک مختلف انداز سے خواتین کو آن لائن دنیا میں حقیقی نوعیت کے خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔ فیس بک کا نیا پروفائل پکچر گارڈ ایسا بہترین ٹول ہے جس کی بدولت خواتین کو اپنی آن لائن اسپیس واپس لینے میں مدد ملے گی۔ اس سے خواتین کو اپنی آن لائن پہچان پر کنٹرول رکھنے کا اختیار ہوگا اور انہیں آن لائن دنیا میں صنفی ہراساں کیے جانے کے حوالے سے نمٹنے کی شروعات کرنے میں مدد ملے گی'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں