15 سال بعد لارا کرافٹ کا کردار ایک مرتبہ پھر سینما اسکرینوں میں واپس آرہا ہے تاہم اس مرتبہ انجلینا جولی کے بجائے آسکر ایوارڈ یافتہ ایلیسا ویکندر اس روپ میں نظر آئیں گی۔

مشہور ویڈیو گیم پر مبنی فلم 'ٹومب رائیڈر' کو 16 مارچ کو ریلیز کیا جارہا ہے اور اس کے حوالے سے ناقدین کی رائے ملی جلی نظر آرہی ہے۔

اس فلم میں مرکزی کردار یعنی لارا کرافٹ ایک پراسرار جزیزے کی جانب سفر کرکے جاننے کی کوشش کرتی ہے کہ اس کے گمشدہ والد کے ساتھ کیا ہوا تھا۔

یہاں جانیں کہ 15 سال بعد ریبوٹ کی جانے والی اس فلم پر پیسے خرچ کرنے چاہیے یا نہیں۔

ہولی وڈ رپورٹر

اس ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ فلم میں مرکزی کردار کو 15 سال پہلے کی انجلینا جولی سے ہی لیا گیا ہے اور اس میں ویسے ہی ایکشن سین موجود ہیں جو 2000 کی دہائی کی ابتدا میں ریلیز فلموں میں دیکھنے میں آئے تھے۔ تاہم فلم میں بہترین چیز ہیروئن ایلیسا ویکندر ہی ہیں جو ہر طرح سے کردار میں ڈھل گئی اور کبھی ہار نہ ماننے والے عزم سے بھرپور نظر آئیں جو اس فلم کو دیکھنے کے لائق بناتا ہے۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

دی گارڈین

اس برطانوی روزنامے نے فلم کے مرکزی کردار کی تشکیل کی کہانی کی جانب اشارہ کیا، جس میں دکھایا گیا کہ کس طرح لارا کرافٹ دولتمند، مارشل آرٹ کی ماہر اور مقبروں کی کھنگالتی ہے، جس میں سے بیشتر حصہ ماضی کی فلموں سے ہی لیا گیا خصوصاً انڈیانا جونز سیریز سے۔ تاہم روزنامے نے بھی مرکزی کردار کو سراہا جو لارا کرافٹ کی تھیم کو بخوبی لے کر چلنے میں کامیاب رہیں۔

ونیٹی فیئر

اس ویب سائٹ کے خیال میں فلم کی کہانی کی سست روی کافی بیزار کن ہے، اس کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر نے کہانی کو لگ بھگ بہت زیادہ بیزار کن بنادیا اور ایکشن مناظر اتنے غیرواضح ہیں کہ ناظرین کے لیے انہیں دیکھنا یا سمجھنا مشکل ہوجاتا ہے۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

فوربس

اس جریدے نے تو فلم کے سیکوئل کا ہی انتظار شروع کردیا ہے اور لکھا کہ اگرچہ یہ بہت زیادہ اچھی ویڈیو گیم فلم نہیں، مگر ابھی یہ بننے کے عمل سے گزرنے والی فرنچائز ہے اور توقع ہے کہ اگلی فلم میں ہیروئین زیادہ بہتر انداز سے اس کردار کی صلاحیتوں کو پیش کرسکے گی۔

انٹرٹینمنٹ ویکلی

اس جریدے نے بھی اپنے ریویو میں ٹومب رائیڈر کو کافی پرلطف فلم قرار دیتے ہوئے لکھا کہ آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ نے فلم کو پہلے کی 2 فلموں سے زیادہ بہتر بنا دیا۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

لاس اینجلس ٹائمز

اس امریکی روزنامے کو فلم کے کردار کی تشکیل کی کہانی سے کوئی مسئلہ نہیں، اس کا کہنا تھا کہ فلم کا بہترین حصہ اس کی ہیروئین ہی ہے جو ویڈیو گیم کے ڈیجیٹل کردار کو انسانی روپ دینے میں کامیاب رہی، جس نے اپنے مقصد کے حصول کے لیے خون بہایا جبکہ دیکھنے والوں کے اندر جذبات جگائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں