چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں متحد امیدوار لانے والی جماعتیں پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) میں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے انتخابات کے معاملے پر فاصلے بڑھنے لگے اور دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئی ہیں۔

تحریک انصاف کی جانب سے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر پیپلز پارٹی کو واضح جواب دے دیا گیا اور کسی صورت اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔

تحریک انصاف کی جانب سے پیپلز پارٹی کی اپوزیشن لیڈر کی امیدوار شیری رحمٰن سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کیلئے33 اراکین کی حمایت ہے، شیری رحمٰن

اس حوالے سے تحریک انصاف کے اپوزیشن لیڈر کے امیدوار اعظم سواتی نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی اپنا امیدوار واپس لے لے گی اور اگر ایسا نہ ہوا تو ہم اپنا گروپ بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے خود تحریک انصاف سے راستہ جدا کیا ہے کیونکہ ہمیں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر اکثریت ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم) پاکستان اور جماعت اسلامی سے بھی رابطے تیز کردیے گئے۔

اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے بہادر آباد گروپ نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کی قیادت میں وفد نے ایم کیو ایم پاکستان بہادر آباد گروپ کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی اور درخواست کی تھی کہ وہ تحریک انصاف کے امیدوار کی حمایت کریں۔

اس موقع پر فیصل سبزواری نے کہا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت کرنا نہیں چاہتے کیونکہ انہوں نے پچھلے 10 سال میں دیہی سندھ کو تباہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کیلئے پی ٹی آئی متحرک

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں اپوزیشن نشست کے لیے شیری رحمٰن کو ووٹ دینا ایم کیو ایم اپنے لیے مناسب نہیں سمجھتی۔

واضح رہے کہ 3 مارچ کو سینیٹ کی 52 نشستوں پر انتخابات ہوئے تھے جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) سے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی تھیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کو حکمران جماعت سے کم نشستیں حاصل ہوئی تھی۔

تاہم 12 مارچ کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کے لیے اپوزیشن جماعتیں ایک ہوگئی تھیں اور تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے متحد ہوکر چیئرمین سینیٹ کے لیے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے سلیم مانڈوی والا کے ناموں کا اعلان کیا تھا اور یہی دونوں امیدواروں کو کامیابی بھی حاصل ہوئی تھی۔

بعد ازاں کہ سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بعد ایوان بالا میں اپوزیشن لیڈر کے لیے پی پی پی اور پی ٹی آئی میں اختلافات سامنے آئے تھے جہاں دونوں جماعتوں نے اپنے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں