پاکستانی شہریت چھوڑ کر بھارتی شہریت حاصل کرنے والے گلوکار عدنان سمیع خان ایک بار پھر اپنے منفرد بیان کی وجہ سے شہ سرخیوں کی زینت بنے ہیں۔

عدنان سمیع خان نے ٹوئٹر پر ایک پاکستانی مداح کو مشورہ دیا کہ وہ عید جیسے تہوار کو پاکستان اور بھارت کا موضوع بنانے سے گریز کریں۔

اگرچہ پاکستانی شخص نے اپنی ٹوئیٹ میں یہ دعویٰ نہیں کیا کہ عید صرف پاکستانیوں کا تہوار ہے اور اسے بھارتی نہیں منا سکتے، تاہم عدنان سمیع خان نے سیاسی بیان دیتے ہوئے پاکستانی مداح کو خبردار کیا کہ وہ عید کو پاک-بھارت موضوع بنانے سے گریز کریں۔

ہوا کچھ یوں کہ عدنان سمیع خان نے اپنے مداحوں کو ہندو تہوار ’اگادی‘ کی مبارکباد دی، جس پر کئی مداحوں نے بھی ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ان کی اسی ٹوئیٹ پر پاکستانی شخص احمد گل نے کمنٹ کیا کہ ’انہیں امید ہے کہ وہ انہیں بھی عید پرمبارکباد دینا نہیں بھولیں گے‘

یہ بھی پڑھیں: عدنان سمیع نے بھارتی شہریت کیوں اختیار کی؟

پاکستانی شخص احمد گل نے اپنی ٹوئیٹ میں عید کو نہ تو اپنا اور نہ ہی صرف پاکستانی مسلمانوں کا تہوار قرار دیا۔

بلکہ احمد گل نے عدنان سمیع خان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں پیار کا پیغام دینے سمیت ان کے گانے ’دیوانے او دیوانے‘ کے بول بھی لکھے۔

عدنان سمیع خان پاکستانی مداح کے کمنٹ پر کچھ زیادہ ہی جذباتی ہوگئے اور انہوں نے احمد گل کو جواب دیا کہ ’عید کا تعلق صرف آپ سے نہیں، بلکہ اس کا تعلق دنیا کے تمام ممالک کے مسلمانوں سے ہے‘۔

مزید پڑھیں: عدنان سمیع خان کی اہل خانہ سمیت نریندر مودی سے ملاقات

عدنان سمیع خان نے اپنے ٹوئیٹ میں مزید لکھا کہ ’برائے مہربانی عید کو پاک-بھارت موضوع بنانے سے گریز کریں‘۔ ساتھ ہی بھارتی گلوکار نے یہ بھی یاد دلایا کہ ہندوستان میں پاکستان سے زیادہ مسلمان ہیں۔

جواب میں عدنان سمیع خان نے بھی اپنے گانے ’کبھی تو نظر ملاؤ، کبھی تو قریب آؤ‘ کے بول لکھے۔

عدنان سمیع خان کی جانب سے پاکستانی شخص کو دیے گئے جواب پر ان کے بھارتی مداح ان سے بہت خوش نظر آئے، جب کہ پاکستانی افراد نے ان کے اس رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔

اگرچہ پاکستانی شخص نے عدنان سمیع خان کو ہندو تہوار کی مبارکباد دینے پر تنقید کا نشانہ بنانے یا انہیں یہ بتانے سے گریز کیا کہ عید ہندوستانی مسلمانوں کے لیے نہیں صرف پاکستانی مسلمانوں یا دیگر دنیا کے مسلمانوں کے لیے ہوتی ہے۔

تاہم عدنان سمیع خان نے قدرے سیاسی جواب دیتے ہوئے عید کو پاک-بھارت موضوع بنانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ عدنان سمیع خان کو بھارت نے یکم جنوری 2016 کو شہریت دی تھی، شہر لاہور سے تعلق رکھنے والے 43 سالہ عدنان سمیع پہلی بار 13 مارچ 2001 میں ایک سال کے وزیٹرز کے ویزے پر ہندوستان گئے تھے، جس کے بعد ان کے ویزا میں کئی بار توسیع کی گئی، بعد ازاں انہیں شہریت دی گئی۔

عدنان سمیع خان کوہندوستانی سیٹزن شپ ایکٹ 1995 کے سیکشن 6 کے تحت شہریت دی گئی تھی۔

ہندوستان میں اس سیکشن کے تحت سائنس، فلسفہ، آرٹ، ادب، دنیا میں امن اور انسانی حقوق کے لیے نمایاں خدمات فراہم کرنے والے درخواست گزاروں کو شہریت دی جاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں