اسلام آباد: اجمیر شیرف میں واقع صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی کے عرس کے سلسلے میں بھارت کی جانب سے پاکستانی زائرین کو ویزا نہ دینے پر دفترِ خارجہ نے مایوسی کا اظہار کردیا۔

دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے زائرین صوفی بزرگ کے عرس کے سلسلے میں 19 مارچ سے 29 مارچ تک بھارت جانا چاہتے تھے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذہبی مقامات کی زیارت اور مذہبی رسومات میں شرکت کے لیے 1974 میں کیے جانے والے معاہدے کے باوجود 503 زائرین کو ویزے نہیں دیے گئے۔

دفترخارجہ نے کہا کہ رواں برس جنوری میں بھی بھارت کی جانب سے ویزے جاری نہ کرنے کی وجہ سے 192 پاکستانی زائرین حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کے عرس میں شرکت سے محروم ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: خواجہ معین الدین چشتی کا عرس، پاکستانی زائرین بھارتی ویزے کے منتظر

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کی جانب سے خصوصی ریل گاڑی بھیجنے کی پیشکش کے باوجود بھارت نے تاخیری حربے استعمال کیے جس کے باعث سکھ زائرین گرو ارجن دیو اور مہاراجا رنجیت سنگھ کے یومِ وفات کی تقریبات میں شرکت سے محروم رہے تھے۔

دفترخارجہ نے مزید کہا کہ کٹاس راج کے 173 زائرین بھی بھارت کی وزارت خارجہ کی جانب سے کلیئرنس نہ ملنے کی وجہ سے پاکستان کا دورہ نہیں کر سکے تھے۔

دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے نہ صرف 1974 میں مذہبی مقامات کے لیے ویزا کے اجراء کے حوالے سے پاک بھارت معاہدے کی خلاف وزری کی گئی ہے بلکہ اس نے مذہبی آزادی کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

پاکستان کے دفترخارجہ کا کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے ایسے اقدامات کی وجہ سے لوگوں کے درمیان رابطے کو بڑھانے، ماحول سازگار کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر کرنے کی کوششوں کو ضرب لگتی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے ویزا نہ دینے کا فیصلہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے عرس کے موقع پر سامنے آیا ہے جو ہستی صدیوں سے قوموں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا نشان بنی رہی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے سکھ زائرین کو پاکستان میں داخلے سے روک دیا

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت میں مسلمان، ہندو اور سکھ برادری کے کئی مذہبی مقامات موجود ہیں، جہاں پر مذہبی رسومات میں شرکت کرنے اور ان کی زیارت کے لیے دونوں ممالک روایتی طور پر زائرین کو دوسرے ملک سفر کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

تاہم حال ہی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ حالات کی وجہ سے زائرین کا بھی ایک دوسرے ملک سفر کرنا مشکل ہوگیا۔

خیال رہے کہ ہجری تاریخ کی چھٹی صدی کے عظیم صوفی بزرگ غریب نواز کے عرس میں بھارت کی ریاست راجستھان کے شہر اجمیر شریف میں پاکستان سے ہر سال 500 کے قریب عقیدت مند شرکت کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے 2012 میں اجمیر شریف کا دورہ کیا تھا اور پاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ پر کروڑوں روپے چندہ بھی دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں