کرچی: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل میچ کا سیکیورٹی پلان مکمل کر لیا گیا جس میں نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف میں پولیس کے ساڑھے 8 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے جبکہ اسٹیڈیم کے اطراف کی سڑکیں بھی بند کردی جائیں گی۔

کراچی میں پریس بریفنگ کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک عمران یعقوب منہاس کا کہنا تھا کہ 25 مارچ کو پی ایس ایل فائنل کے دوران صبح 11 بجے سے اسٹیڈیم کے اطراف کی شاہراہیں بند کردی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ شائقین کو صرف موبائل فون اسٹیڈیم میں لے جانے کی اجازت ہوگی جبکہ اسٹیڈیم کے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ لگائے جائیں گے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل کراچی کے لئے بہت بڑا ایونٹ ہے اور اس کی سیکیورٹی کو یقین بنانے کے لیے تمام ریاستی ادارے ایک پیج پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام سے اپیل ہے کہ وہ میچ کی ٹکٹ خریدیں اور تحمل سے میچ دیکھیں۔

ڈی آئی جی ٹریفک عمران یعقوب منہاس نے بتایا کہ پی ایس ایل فائنل کے لیے شٹر سروس بھی چلائی جائی گی جو بند شاہراہوں سے شائقین کو اسٹیڈیم تک پہنچائے گی جبکہ کسی کو بھی پیدل اسٹیڈیم آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے شائقین کے لیے 4 جگہ پارکنگ پوائنٹس بنایا گیا ہے جس میں غریب نواز فٹبال گراؤنڈ، حیکم سعید پارک سے متصل گراؤنڈ، یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد کے سامنے موجود سنڈے بازار کا گراؤنڈ اور فیڈرل اردو یونیورسٹی کا گراؤنڈ شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے شائقین کو ان مقامات پر ہنچنا ہوگا اور جہاں وہ اپنی گاڑی پارک کریں گے جس کے بعد انہیں وہیں سے شٹل کے ذریعے نیشنل اسٹیڈیم لے جایا جائے گا۔

ڈی آئی جی ٹریفک نے بتایا کہ نیشنل اسٹیڈیم کے اندر کی سیکیورٹی رینجرز کے پاس ہوگی جبکہ اس کے باہر کی سیکیورٹی پولیس اور دیگر اداروں کے ہاتھ میں ہوگی۔

پریس بریفنگ کے دوران رینجرز حکام کا کہنا تھا کہ عوام کے ساتھ تعاون کے خواہاں ہیں، تاہم میچ دیکھنے کے لیے آنے والوں سے گزارش ہے کہ وہ سیکیورٹی اور ٹریفک اہلکاروں سے الجھنے سے گریز کریں۔

انہوں نے بتایا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے مطالبے کے مطابق سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔

رینجرز حکام کا کہنا تھا کہ اسٹیڈیم میں موبائل فون لانے کی اجازت ہے لیکن کسی قسم کا بیٹری پاور بینک لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ شائقین کو دوپہر 12 بجے سے شام 5 بجے تک اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ہوگی، شام 5 بجے کے بعد کھلاڑیوں کی آمدرفت کے سبب عوام کے لیے راستے بند کردیے جائیں گے۔

کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف کی سڑکوں اور علاقوں کی نگرانی کی جائے گی۔

پریس ریلیز کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ریپڈ ریسپانس یونٹ، اینٹی رائیٹ فورس، ہیلی کاپٹر، ایمبولینس اور فائر ٹینڈر نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف میں موجود ہوں گے۔

سیکیورٹی پلان کے حوالے سے شائع ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق شائقین کو کسی بھی طرح کا آتشی مواد، یا تیز دھار آلہ ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ وہ باہر سے کسی بھی طرح کی کھانے پینے کی چیز بھی اسٹیڈیم میں نہیں لے جاسکتے۔

شائقین کو اسٹیٹدیم میں قومی پرچم اور ٹیم کے علامتی پرچم کے علاوہ کوئی اور پرچم اسٹیڈیم میں لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں