بھارتی فلم انڈسٹری میں پاکستانی اداکاروں کے کام کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے کئی سال سے ہندوستان بھر میں بحث جاری ہے اور اس حوالے سے تمام افراد کی رائے تقسیم نظر آتی ہے۔

اگرچہ بولی وڈ کی کئی اہم شخصیات بھی پاکستانی اداکاروں و گلوکاروں پر بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے پر پابندی عائد کرنے کی باتیں کرتے آئے ہیں۔

تاہم پاکستانی اداکاروں و گلوکاروں کی خدمات حاصل کرنا بولی وڈ کی مجبوری بن چکی ہے۔

پاکستانی اداکاروں و گلوکاروں پر بھارت میں پابندی کے جاری بحث میں اب ایکشن ہیرو اجے دیوگن بھی کود پڑے ہیں اور انہوں نے قدرے تنگ نظر بیان دیا ہے۔

یہ بھی پرھیں: آپس کے جھگڑے میں بھارتیوں کی پاکستانیوں کو بدنام کرنے کی سازش

نیوز 18 کے مطابق ایکشن ہیرو اجے دیوگن کا ماننا ہے کہ جب کہ پاکستان اور بھارت کے سیاسی و عسکری تعلقات بہتر نہیں ہوجاتے تب تک وہ پاکستانی اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کے حق میں نہیں۔

تاہم وہ موسیقی کے بادشاہ استاد نصرت فتح علی خان کے حوالے سے منفرد خیالات رکھتے ہیں۔

اجے دیوگن کا کہنا ہے کہ جب بات استاد نصرت فتح علی خان کی ہوتی ہے تو وہ انہیں ایک منفرد نظریے سے دیکھتے ہیں۔

اجے دیوگن کے مطابق استاد نصرت فتح علی خان اب اس دنیا میں نہیں رہے، اس لیے وہ انہیں پاکستان اور ہندوستان کے نظریے سے ہٹ کر دیکھتے اور سوچتے ہیں۔

ایکشن ہیرو نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اگرچہ پاکستان اور ہندوستان کے کشیدہ تعلقات میں نہ تو بھارتی اداکاروں اور نہ ہی پاکستانی اداکاروں کی غلطی ہے، تاہم جب تک حالات اور تعلقات بہتر نہیں ہوجاتے تب تک ہندوستانی اداکاروں کو پڑوسی ملک کے اداکاروں کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہیے۔

اجے دیوگن نے استاد نصرت فتح علی خان کو سب کا ورثہ قرار دیتے ہوئے انہیں خالصتا پاکستانی ماننے سے انکار کیا۔

واضح رہے کہ اجے دیوگن کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’ریڈ‘ میں بھی نصرت فتح علی خان کے گانے ’نت خیر منگداں‘ اور ’سانوں ایک پل چین نہ آوے‘ شامل ہیں، جو راحت فتح علی خان نے گایا ہے۔

اس سے قبل ان کی فلم ’بادشاہو‘ میں بھی ان کا گانا ’میرے رشک قمر‘ راحت فتح علی خان کی آواز میں شامل کیا گیا تھا۔

نصرت فتح علی خان کے گانوں کو صرف اجے دیوگن ہی نہیں بلکہ سلمان خان اور شاہ رخ خان سمیت دیگر اداکاروں کی فلموں میں بھی شامل کیا جاتا رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں