سندھ کے ضلع قمبر و شہداد کوٹ کے عالقے محمد نواز مگسی گاؤں میں قبو سعید خان تھانے کی حدود میں اہلیہ اور آشنا کو قتل کے الزام میں مبینہ ملزم گرفتار کرلیا گیا۔

ملزم پر اپنی 18 سالہ اہلیہ لال بی بی اور اس کے 19 سالہ آشنا صدام حسین کو قتل کرنے کا الزام ہے۔

ملزم نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بیوی کے اس کے کزن کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے۔

مزید پڑھیں: لاڑکانہ: ’غیرت‘ کے نام پر خاتون سمیت 2 افراد قتل

مقتول صدام حسین مگسی کی والدہ حلیمہ نے مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملزم کے دعوے کو مسترد کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنی بیوی کو قتل کرنے کے بعد ان کے بیٹے کا پیچھا کیا اور اسے بھی قتل کردیا۔

اسٹیشن ہاؤس آفیسر میر محمد کھوسو کا کہنا تھا کہ پولیس نے صدام حسین کی والدہ اور ریاست کی مدعیت میں ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 3 بچوں کی ماں غیرت کے نام پر آشنا سمیت قتل

خیال رہے کہ سندھ سمیت پاکستان کے دیگر صوبوں میں بھی غیرت کے نام پر قتل کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں۔

اس سے قبل 13 مارچ کو صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں بیٹے کی غیرت کے نام پر سوتیلی ماں کو قتل کی کوشش میں کی گئی فائرنگ سے 60 سالہ باپ محمد اشفاق ہلاک ہوگیا۔

25 فروری کو سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں خاتون اور ان کے مبینہ آشنا کو سوتیلے بیٹے نے ’غیرت کے نام‘ پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

23 فروری کو شکارپور سے 80 کلومیٹر کی مسافت پر واقع قیصر جتوئی گاؤں میں ایک شخص اور تین بچوں کی ماں کو مبینہ طور پر ناجائز تعلقات رکھنے کے الزام میں غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں