سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر منتخب ہوگئیں۔

واضح رہے کہ شیری رحمٰن سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ رکھنے والی پہلی خاتون ہوں گی۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے نامزد امیدوار کے چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے کے بعد پیپلز پارٹی کی جانب سے نامزد اپوزیشن لیڈر بھی منتخب کرلی گئی ہیں۔

شیری رحمٰن کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لیے 34 ارکان کی حمایت حاصل ہوئی۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نامزد اعظم خان سواتی کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور جماعت اسلامی کی حمایت حاصل ہونے کے باوجود صرف 19 ووٹ مل سکے۔

پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر

گزشتہ ہفتے بلاول زرداری کی جانب سے سینیٹر شیری رحمٰن کو نامزد کیے جانے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے ان کے لیے مہم کا آغاز کیا تھا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی تاریخ دہرانے جارہی ہے اور انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ شیری رحمٰن سینیٹ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر ہوں گی۔

واضح رہے کہ سینیٹ کی تاریخ میں شیری رحمٰن سینیٹ میں بارویں اپوزیشن لیڈر ہوں گی جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے اس عہدے پر فائز ہونے والی یہ ساتویں اپوزیشن لیڈر ہیں۔

مزید پڑھیں: ن لیگ کی حمایت یافتہ 15 آزاد سینیٹرز کا حکومتی بینچ پر بیٹھنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ شیری رحمٰن کے نام سے جاننے جانے والی شہربانو رحمٰن 21 دسمبر 1960 میں پیدا ہوئی تھیں۔

انہوں نے امریکا کے اسمتھ کالج سے تعلیم حاصل کی بعد ازاں انہوں نے یونیورسٹی آف سسیکس سے پولیٹیکل سائنسز اور آرٹ ہسٹری میں گریجویشن کیا۔

شیری رحمٰن متعدد بار رکن قومی اسمبلی رہنے کے علاوہ وفاق میں صحت، وومن ڈیویلپمنٹ اینڈ انفارمیشن کے علاوہ مختلف عہدوں پر بھی فائز رہی ہیں۔

علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں انہوں نے امریکا میں پاکستانی سفیر کے طور پر بھی اپنی خدمات سر انجام دی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

عمر بشیر Mar 22, 2018 06:11pm
محترمہ شیری رحمٰن صاحبہ کا سنیٹ میں بطور اپوزیشن لیڈر انتخاب ایک نیک شگون (good omen)ہے پاکستان پیلز پارٹی کا یہ فیصلہ ایک احسن اور تاریخی فیصلہ ہے ۔ امید ہے محترمہ شیری رحمن صاحبہ پاکستان میں قانون کی بالادستی، حق اور انصاف، اور عوام کے حقیقی مسائل کے حل کی جانب زیادہ توجہ سے کام کریں گی ۔