بولی وڈ کھلاڑی اکشے کمار گزشتہ 2 سال سے سماجی مسائل پر بنی فلموں میں نظر آئے، جس وجہ سے ہندوستان میں بھی تھوڑی بہت تبدیلی دیکھی گئی۔

اکشے کمار 2017 میں بھارت میں کھلے عام رفع حاجت کرنے اور وہاں گھروں میں باتھ روم کی کمی کے مسئلے پر بنی فلم ’ٹوائلٹ ایک پریم کتھا‘ جب کہ رواں برس خواتین کی ماہواری اور ان کی جانب سے استعمال کیے جانے والے پیڈز پر بنی فلم ’پیڈ مین‘ میں نظر آئے تھے۔

اگرچہ ’پیڈ مین‘ ڈیڑھ ماہ گزرجانے کے باوجود بھی 100 کروڑ روپے نہیں کما سکی، تاہم ان کی اس فلم کو تنقید نگاروں سے بھی اچھے تبصرے ملے۔

سماجی مسائل پر فلموں میں کام کرنے کے بعد اب اکشے کمار بھارت کے سماجی اورسیاسی مسائل پر بات کرتے نظر آتے ہیں۔

بولی کی آنے والی متنازع فلم ’نانک شاہ فقیر‘ کے ٹریلر جاری کیے جانے کے موقع پر اکشے کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا عقیدہ ہے کہ ’اللہ ایک ہے اور مذہب کے نام پر سیاست کرنا ٹھیک نہیں‘۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق اکشے کمار نے گرو نانک شاہ کی زندگی پر بننے والی فلم کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے یہ فلم 2 بار دیکھی ہے، پہلی بار انہوں نے یہ فلم اپنی والدہ جب کہ دوسری بار تنہائی میں دیکھی۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا تمام بھارتی سیاستدانوں کو گرو نانک کے فلسفے کو اپنا کر اپنا ووٹ بینک بڑھاناچاہیے، جس پران کا کہنا تھا کہ ان کا عقیدہ ہے کہ اللہ ایک ہے، اور اس کا یا مذہب کا نام سیاست میں استعممال کرنا کسی طرح بھی ٹھیک نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: متنازع ہندو گرو رجنیش اوشو کی زندگی پر دستاویزی فلم

کھلاڑی ہیرو نے کہا کہ گرو نانک کی زندگی پربنی فلم ’نانک شاہ فقیر‘ میں بھی یہی پیغام دیا گیا ہے۔

نیشنل ایوارڈ یافتہ اداکار کا مزید کہنا تھا کہ بولی وڈ دنیا کی واحد ایسی فلم انڈسٹری ہے جو سب سے زیادہ سیکولر ہے۔

خیال رہے کہ سکھوں کے روحانی پیشوا ’گرو نانک‘ کی زندگی پر بنی فلم کو آئندہ ماہ 13 اپریل کو ریلیز کیا جائے گا۔

اگرچہ اس فلم کو ریلیز کرنے سے قبل ہی کئی عالمی فلم فیسٹیول میں پیش کیا جاچکا ہے، تاہم اسے بھارت سمیت دنیا بھر میں آئندہ ماہ ریلیز کیا جائے گا۔

سکھوں کے روحانی پیشوا کی زندگی پر فلم بنانے کے حوالے سے فلم کے خلاف عدالتوں میں درخواستیں بھی دائر کی گئیں، جس کے بعد اب فلم میں گرو نانک کا چہرہ دکھانے کے بجائے اب ان کا وجود کمپیوٹر گرافکس اور اینیمیشن کی روشنی میں دکھایا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں