چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے گٹر کے گندے پانی پر سے گزرتے جنازے کی سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی تصویر میں شہریوں کی حالت زار پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر تعلیم رضا علی گیلانی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی راؤ اجمل خان اور میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس نے رواں ہفتے ایک کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کی توجہ ایک تصویر کی طرف دلاتے ہوئے کہا تھا کہ لوگ جنازہ پڑنے جا رہے ہیں اور ناپاک ہو گئے ہیں۔

انہوں نے اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل سے سوال کیا تھا کہ یہ تصویر کس شہر کی ہے۔

آج سپریم کورٹ میں ہونے والی از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل رانا وقار نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ تصویر کی جگہ کی شناخت ہو چکی ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بلدیاتی حکومت کو لوگوں کی فلاح کے لیے کام کرنا ہے، جو لوگ جنازے کو گندے علاقے سے لے کر گئے ان کے کپڑے گندے ہو گئے ہوں گے، اس کا کون ذمہ دار ہے؟

علاقائی کونسلر نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے اور جنازہ گاہ پر بھی قبضہ ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر گردش ہونے والی تصویر ضلع اوکاڑہ کے علاقے حجرہ شاہ مکیم وارڈ نمبر 113 کی ہے اور وہاں کے رکن قومی اسمبلی راؤ اجمل خان ہیں۔

علاقائی کونسلر نے بتایا کہ اس علاقے میں سید زوالفقار حیدر شاہ میونسپل کمیٹی کے چئیر مین ہیں اور یہ پی پی 187 حلقہ ہے۔

چیف جسٹس نے علاقائی کونسلر سے سوال کیا کہ میونسپل کمیٹی کا بجٹ کتنا ملا ہے جس پر اہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں ماہانہ 15 لاکھ روپے مل رہا ہے اور علاقے کے مجموعی آبادی 76 ہزار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے سے منتخب رکن قومی اسمبلی اور لوکل گورنمنٹ کے منتخب افراد کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے۔

عدالت نے صوبائی وزیر تعلیم رضا علی گیلانی، رکن قومی اسمبلی راؤ اجمل خان اور میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تمام افراد پیش ہو کر وضاحت دیں۔

علاوہ ازیں عدالت نے مقامی کونسلر کو شکایات تحریری طور پر پیش کرنے کا بھی حکم جاری کردیا گیا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے سماعت 29 مارچ تک ملتوی کردی

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Mar 26, 2018 06:01pm
سپریم کورٹ سے گزارش ہے کہ اس حوالے سے فیس بک لائیو کی مدد لی جائے، اس طرح کہیں بھی انتظامیہ کی نااہلی سے سڑکوں یا گلیوں میں پانی جمع ہو یا کچرا تو عوام اس کو فیس بک لائیو پر دینگے۔ اس سے اس جگہ کی مکمل معلومات حاصل ہوجائے گی۔ جبکہ پوسٹ بار بار دینے سے یہ پتا لگایا جاسکے گا کہ کہ صورتحال کب سے خراب ہے۔ اسی طرح پوسٹ دینے والے کو اگر طریقہ معلوم ہو تو وہ متعلقہ عملے یا انتظامیہ کو بھی ٹیگ کرسکتا ہے، ممکن ہے اس سے صفائی کے نظام میں معمولی بہتری آئے مگر ایک بات طے ہے کہ اس طرح یہ ریکارڈ میں رہ جائے گا اور کسی بھی وقت اس ریکارڈ کو استعمال کیا جاسکے گا۔