خیبر پختونخوا (کے پی) کے ضلع ٹانک میں مقامی صحافی شاہ زمان کو مبینہ طور پر ایک روز قبل گھر سے 'اغوا' کیا گیا۔

شاہ زمان کے بھائی شاہ فرمان اور اسماعیل خان کا کہنا تھا کہ رات ایک بجے کے بعد 5 نا معلوم مسلح افراد گھر میں داخل ہوئے اور شاہ زمان کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہ زمان سے تاحال کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ بھائی شاہ زمان کو کچھ عرصہ قبل بھی نامعلوم افراد نے 'اغوا' کیا تھا اور انھیں ڈیڑھ ماہ قبل بازیاب کرایا گیا تھا۔

شاہ زمان کے اہل خانہ کے مطابق واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) تاحال رجسٹر نہیں کی گئی۔

یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صحافی طحہٰ صدیقی کو مبینہ طور پر 'اغوا' کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم وہ خود کو بچانے میں کامیاب ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:صحافی طحٰہ صدیقی کے اغوا کی کوشش، چلتی گاڑی سے چھلانگ لگا دی

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ڈاکٹر مصطفیٰ تنویر نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ طحٰہ صدیقی نے پولیس کو واقعے سے متعلق مطلع کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں صحافیوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات میں تشویش ناک انداز میں اضافہ ہوا ہے۔

ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس نے نومبر 2017 میں پاکستان کو صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ممالک کی فہرست میں رکھا تھا۔

پاکستان 180 ممالک کی اس فہرست میں 139 ویں نمبر پر موجود تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں