پاکستانی آٹو مارکیٹ میں نسان دوسرا قدم رکھنے کے لیے تیار

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2018
کراچی میں سینیئر نائب صدر نسان موٹر لمیٹڈ پیمر کارگر گندھارا نسان لمیٹڈ کے سی ای او کے ساتھ ڈاٹسن کے ئے ماڈلز کی پیداوار کے معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں — ڈان
کراچی میں سینیئر نائب صدر نسان موٹر لمیٹڈ پیمر کارگر گندھارا نسان لمیٹڈ کے سی ای او کے ساتھ ڈاٹسن کے ئے ماڈلز کی پیداوار کے معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں — ڈان

نسان موٹر کمپنی لمیٹڈ پاکستانی مارکیٹ میں دوسرا قدم رکھنے کے لیے تیار ہے لیکن اپنی پریس بریفنگ میں کمپنی کے سینیئر نائب صدر پیمر کارگر نے یہ نہیں بتایا کہ وہ مارکیٹ میں کن گاڑیوں کے ساتھ واپس آئیں گے یا مارکیٹ کے کس حصے پر ان کی نظر ہے۔

انہوں نے قیمتوں کے حوالے سے سوال کا بھی جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ وہ قیمتوں کے حوالے سے نہیں بلکہ معیار پر مارکیٹ سے مقابلہ کریں گے۔

نسان کی گاڑیوں کی مقامی پیداوار کے مینوفیکچرنگ اور لائسنسنگ معاہدے پر دستخظ کرنے کی تقریب میں ان کے ہمراہ گندھارا نسان لمیٹڈ کے سربراہ علی کلی خان خٹک بھی موجود تھے۔

گندھارا اس شراکت داری میں اگلے سالوں کے دوران ساڑھے 4 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔

پورٹ قاسم کراچی پر گندھارا نسان کے پلانٹ کی بحالی سے تقریباً 2 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے جس پلانٹ میں تقریباً 6 ہزار گاڑیاں فی سال پیدا کی جاسکیں گی۔

واضح رہے کہ گندھارا نسان کو آٹو ڈویلپمنٹ پالیسی 2016-21 کے تحت براؤن فیلڈ اسٹیٹس حاصل ہے اور کمپنی گاڑیوں کی پیداوار اگلے سال تک شروع کردے گا۔

پیمر کارگر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں آبادی بہت ہے اور گاڑیوں کی ملکیت میں کمی دیکھی گئی ہے جس کی وجہ سے اس مارکیٹ میں آگے بڑھنے کی بہت صلاحیت ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ 2022 تک ان کی فروخت 3 لاکھ تک بڑھ جائے گی۔

نسان کے پاکستان میں پچھلے تجربے کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ نسان سنی کے لیے اس وقت تیاری نہیں کی گئی تھی کیونکہ کوئی بھی کمپنی صرف ایک گاڑی کے ساتھ مارکیٹ میں نہیں آسکتی۔

مستقبل میں گاڑیوں کی مانگ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ملک میں 2022 سے 2023 کے دوران گاڑیوں کی فروخت 3 لاکھ 40 ہزار یونٹ تک بڑھ جائے گی۔

گاڑیوں کی گزشتہ 4 سالوں میں گاڑیوں کی مانگ کی شرح میں 45 فیصد اضافے کے بعد گندھارا نسان لمیٹڈ نے اپنے پلانٹ کی صلاحیت کو 2019 تک 30 ہزار یونٹس فی سال تک بڑھا نے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔

ڈان کی جانب سے ڈاٹسن کی پاک سوزوکی مہران سے مقابلے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی گاڑیوں کی معیار، پر کشش اور پائیداری سے اس کی قدر بڑھائیں گے اور ہمارا حدف کم قیمت نہیں بلکہ صارفین کا ہماری گاڑیوں پر بھروسہ پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی صارفین کم آپشنز کے ساتھ وہی پرانی گاڑیاں دیکھ کر تھک چکے ہیں اور ہمیں خود پر بھروسہ ہے کہ موجودہ صارفین ڈاٹسن پر دوبارہ آئیں گے اور نئے صارفین بھی ہماری طرف آئیں گے کیونکہ ہم نئے ماڈل کی گاڑیاں لا رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں