سن سِلک فیشن ویک : جدید اور قدیم طرز کے ملبوسات کی بہار

سن سِلک کے اشتراک سے پاکستان فیشن ڈیزائن کونسل کے زیرِ اہتمام ہونے والے ’سن سِلک فیشن ویک‘ نے ملکی فیشن انڈسٹری میں نئے ملبوسات متعارف کروائے، جہاں مشہور و معروف ماڈلز نے نامور ڈیزانرز کے ملبوسات پہن کر ریمپ پر واک کی، تو حاضرین ملبوسات دیکھ کر تعریف کیے بغیر نہ رہ پائے۔

سن سِلک فیشن ویک میں بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا گیا، جبکہ پاکستان میں 2017 میں متعارف کرائے جانے والے رحجانات میں فیشن کے تصورات کو ایک قدم مزید آگے بڑھایا گیا ہے، جس میں ہر روز جہاں سولو اور گروپ ڈیزائنر کے ڈیزائن پر مشتمل تھا، وہیں عمومی تیار ملبوسات، سیزنل لان اور ریٹیل کے لیے بھی سیشن مختص تھے۔

ایک کتاب کو اس کے سرورق اور ایک فیشن ویک کو ڈیزائنرز کے ناموں سے نہیں جانچنا چاہیے، سن سِلک فیشن ویک سے قبل ڈیزائنرز کے لائن اپ پر چہ مگوئیاں ہو رہی تھیں کہ ایونٹ کیسا ہونے جارہا ہے، جہاں سن سِلک فیشن ویک سے وابستہ ڈیزائنرز اب تک موجود نہیں تھے، لیکن پھر بھی سن سِلک فیشن ویک کے پہلے روز ڈیزائنرز نے مایوس نہیں کیا۔

پہلے یہ آراء سامنے آ رہی تھی کہ ڈیبیو کلیکشن کے فیشن کو 'تلاش' کیا جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا، نئے ناموں کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ ان کی کلیکشن بھی خراب ہوں، بلکہ یہ نئی توانائی کی نشانی بھی ہو سکتے ہیں۔

سن سِلک فیشن ویک میں ہی ڈیزائنرز ڈیبیو کرتے آئے ہیں، اس مرتبہ حرا علی، حسین ریہر اور ارجمند بانو ڈیبیو کرنے والوں میں شامل تھے، جو نہ صرف نئے آنے والوں کے لیے مثال بنے بلکہ انہوں نے یہ بتایا کہ ان کے پاس بھی آگے بڑھنے کی بھر پور صلاحیت ہے۔

سن سِلک فیشن ویک کے پہلے روز رائمہ ملک کے پیل کرافٹ کا ڈیبیو ہوا، جس کے دلکش ڈیزائین کو پزیرائی حاصل ہوئی۔

حرا علی کے ڈیزائن بھی سن سِلک فیشن ویک کے ڈیبیو میں بھر پور انداز سے سامنے آئے، جس میں ماڈلز نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے، جن پر ’عورت مستقبل ہے‘ اور ’میرے حقوق کو مت چھیڑو‘ کی سطریں درج تھیں۔

حسین ریہر کے ملبوسات کو جس طرح پہلے ہی روز پزیرائی ملی، اس کے فیشن انڈسٹری میں یہ مانا جارہا ہے کہ وہ ایک بہترین ڈیبیو ہیں، سن سِلک فیشن ویک میں ان کے ڈیزائن نمایاں تھے۔

سن سِلک فیشن ویک کی ایک اور ڈیبیو نے جنگل تھیم پر ملبوسات متعارف کرائے، جس میں ’3-ڈی‘ کا عکس واضح نظر آیا، ان کے بوٹنیکل ڈیزائنز کو پزیرائی نہیں ملی، تاہم ان کی کاوش بہتر رہی۔ ثانیہ مسکاتیا کے کلر ڈیش نے پہلے دن کا اختتام اپنے بہترین ڈیزائنز کے ساتھ کیا۔

فیشن ویک کے دوران ملبوسات سے ایک لگاؤ سا ہوجاتا ہے، آپ اپنے سیل فون سے تصاویر لینے اور انہیں سوشل میڈیا پر شیئر کرکے مہم کا حصہ بن جاتے ہیں، کہیں آپ کو دل موہ لینے والے ملبوسات نظر آتے ہیں، تو کبھی ایسے ڈیزائن کا بھی سامنا کرنا پڑجاتا ہے جو شاید ماضی کا حصہ بن چکے ہوں۔

سن سِلک فیشن ویک کے دوسرے روز بھی ہائی اسٹریٹ سے لے کر لگژری ملبوسات تک اسی طرح کے تجربات ہوئے۔

دوسرے روز اداکار اظفر رحمٰن کے ساتھ نئی آنے والی لولی وڈ فلم 'کیک' کی پوری کاسٹ ریڈ کارپیٹ کی زینت بنی۔

اظفر رحمٰن کے ہائی اسٹریٹ مینز ویئر کے لیے ریکی میلین کے ملبوسات توجہ کا مرکز بنے۔

آمنہ شیخ، صنم سعید اور عدنان ملک نے ڈیزائنر ندا ازور کے ڈیزائن پہن کر ریمپ پر واک کی۔

ہائی اسٹریٹ شو میں امیج فیبرکس نے پہلی مرتبہ انٹری دی، جہاں ان کے 'چکن' کے ملبوسات موسمِ گرما کے حوالے سے بہت اہم رہے جو اس برانڈ کی خاصیت سمجھی جاتی ہے۔

مینز ویئر میں پہلی مرتبہ کیٹ واک کا حصہ بننے والے ریکی میلین کی جانب سے بیانات سامنے آئے تاہم ریمپ پر اس نے دھوم مچائی کیونکہ ان کے ماڈل اس وقت اداکار اظفر رحمٰن تھے۔

ماڈلز نے ریمپ پر چوڑے کمربند کے ساتھ گاڈے بروکیڈ جیکٹس، کندھے پر ٹائیگر سجا کر واک کی جبکہ ایک ماڈل کے سر پر پھول بکھرے ہوئے تھے۔

ماڈلز نے ریمپ پر ڈانس بھی کیا، تاہم یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ ایک برانڈ کا اس طرح ڈیبیو جلد شہرت کے حصول کا طریقہ تھا؟

دوسرے روز لگژری ویئر سیگمنٹ میں معروف ڈیزائنرز شیزا حسن، شیریں حسن، سائرہ شکیرہ اور ندا ازور کے ملبوسات نے رنگ بکھیرے۔

ہر مرتبہ کی طرح اس فیشن شو میں بھی ندا ازور نے مغل تہذیب سے اپنی محبت کو ریمپ پر خوبصورتی سے سجایا، اپنے ملبوسات میں ان کا جھکاؤ شاہی مناظر دیکھانے پر ہوتا ہے،ندا ازور کے ملبوسات اس وقت لگژری سے زیادہ ویڈنگ ویئر دکھائی دیئے۔

دوسری جانب شیریں حسن کے ڈیزائن 'دی کلر بلاک' میں کچھ نیا نہیں تھا۔

سائرہ شکیرا کے کینوس میں غیر سنجیدہ ملبوسات کی نمائش کی گئی، جن میں نیون پینٹ کے ساتھ ایبسٹریکٹ آرٹ شامل تھا، یہ کھلے اور ڈھیلے ملبوسات تھے، جب میں مزید بہتر فٹنگ ہوسکتی تھی۔

پی ایف ڈی سی اور سن سِلک کی شراکت میں ہونے والے اس فیشن ویک کے تیسرے روز کا آغاز وائل اور لان کے آفٹر نون شو کیس سے ہوا، جہاں خاص، روج، رنگ رسیہ، سو کمال کے ملبوسات کو پہن کر ماڈلز نے ریم پر واک کی۔

اس کے بعد لگژری ملبوسات کے ساتھ ایوننگ شوکیس میں فہد حسین اور مونا عمران کے ڈیزائن کو کپل (جوڑی) میں حاضرین کے سامنے پیش کیا گیا۔

خاص نے فیشن ویک لان سیگمینٹ میں اپنی 2018 کی پریئم کلیکشن متعارف کرائی، جو قدرتی ماحول اور جدید ڈیزائن سے متاثر ہیں۔

روج نے ’فلور ڈو اسپرنگ‘ سیکشن میں موسم گرما کے حوالے سے اپنے ملبوسات کی نمائش کی، جس میں فلورل، جیومیٹریکل، فیوزن اور کڑھائی نمایاں تھی، جس کی نمائش اداکارہ سنبل اقبال نے کی۔

رنگ رسیہ نے 'سکرین' کے نام سے اپنے موسم گرما کے نئے ڈیزائن کے ملبوسات کو سن سِلک فیشن ویک میں پیش کیا، جہاں اس برانڈ کو تیار کرنے والی ٹیم نے سلک، جیکوارڈ اور نرم و ملائم ریشمی کپڑے کو لازمی جز بنایا۔

مختلف تہذیب و روایات سے متاثر سو کمال کی موسم گرما کی کلیکشن میں ایرانی ٹیپسٹری، مراکشی ایسنس اور بھارتی پیٹرن شامل ہیں۔

فہد حسین کے ملبوسات سن سِلک فیشن ویک میں دی گائیڈڈ ویسٹ لینڈ، مونا عمران اوڈی ڈی پکاسو، جہاں پر 20ویں صدی کے بہترین فنکار پبلو پکاسو کے شاہکار سے متاثر ڈیزائن نظر آئیں گے۔

ان ملبوساات کی نمائش اداکارہ سارہ خان اور نور خان نے کی۔

سن سِلک کے اشتراک سے ہی پاکستان فیشن ڈیزائن کونسل کا فیشن ویک ممکن ہوسکا۔


یہ مواد ہمارے اسپانسر سن سِلک پاکستان کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ ڈان اداریئے کا اس میں بیان کیے گئے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اسپانسر مواد کیا ہے؟