اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے 3 سابق جرنیلوں کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا۔

نیب نے سابق چیئرمین ریلوے لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید اشرف قاضی، لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ سعیدالظفر، میجر جنرل ریٹائرڈ حامد حسن بٹ اور ریلوے کے دیگر سابق عہدیداران کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا۔

احتساب عدالت میں دائر کیے گئے ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سابق چیئرمین ریلوے اور افسران پر 2001 میں ریلوے گالف کلب لاہور کی لیز غیر قانونی طور پر دینے کا الزام ہے۔

ریفرنس کے مطابق سابق افسران کے اس عمل سے قومی خزانے کو 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کے اہم اجلاس میں میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز اور چیئرمین سی ڈی اے کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ریلوے اراضی کیس، تین سابق جرنیلوں کو سمن جاری

میئر اسلام آباد اور چیئرمین سی ڈی اے پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک ارب 90 کروڑ روپے مالیت کے سیٹیزن کلب کو غیر قانونی طور پر میٹرو پولیٹن کلب میں تبدیل کیا اور پھر اسی کلب کو نجی فرم کے سپرد کر دیا۔

’احتساب کی اصل کہانی تو اب شروع ہوئی ہے‘

نیب کی جانب سے جاری غیر معمولی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ احتساب کی اصل کہانی تو اب شروع ہوئی ہے، جبکہ کرپشن میں ملوث ہر کردار کو بلاتفریق بےنقاب کیا جائے گا۔

ناقدین کے جواب میں نیب کا کہنا تھا کہ اس کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، انتخابات میں دھاندلی کے الزامات نیب کی ساکھ کو متاثر کرنے کی مذموم کوشش ہے جو نیب کے راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔

نیب نے واضح کیا کہ انتخابات میں کامیابی اور عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ناقدین متبادل طریقہ کار کا انتخاب کریں، بیورو اپنا کام قانون کے مطابق کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں