بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں معصوم افراد کے قتل اور بربریت کے خلاف آواز اٹھانے پر قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کے خلاف جاری تنقید مزید زور پکڑ گئی ہے اور گوتم گمبھیر کے ساتھ مزید بھارتی کھلاڑی بھی اس مہم کا حصہ بن گئے ہیں۔

اتوار کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فوج نے 20 کشمیری نوجوانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا جس کی شاہد آفریدی نے ٹوئٹر پر مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

شاہد آفریدی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ 'مقبوضہ کشمیر میں صورتحال انتہائی پریشان کن اور ہولناک ہے۔ آزادی اور حق خود ارادیت کے لیے آواز اٹھانے پر معصوموں کو بے دردی سے قتل کیا جارہا ہے۔حیرت ہے کہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے کہاں ہیں اور وہ اس خون خرابے کو روکنے کے لیے کوئی کردار ادا کیوں نہیں کررہے؟۔

مایہ ناز سابق آل راؤنڈر کی یہ ٹوئٹ سابق بھارتی بلے باز گوتم گمبھیر کو اس حد تک ناگوار گزری کے انہوں نے تہذیب کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے شاہد آفریدی کو ذہنی طور پر پسماندہ قرار دیا۔

بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیرنے ٹوئٹر پر شاہدآفریدی پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ آفریدی یو این کو ڈھونڈ رہے ہیں اور آفریدی کی ڈکشنری میں یو این انڈر نائنٹین ہے جوکہ انکی عمر کی بھی حد ہے۔ میڈیا پرسکون رہے، آفریدی نو بال پر وکٹ کا جشن منارہے ہیں۔

معاملہ صرف یہاں تک نہ رہا بلکہ بھارتی میڈیا نے شاہد آفریدی کے خلاف باقاعدہ مہم کا آغاز کردیا اور بھارتی کرکٹرز بھی اس مہم میں اپنی میڈیا کے شانہ بشانہ کھڑے ہو گئے۔

مزید پڑھیں: شاہد آفریدی کی ٹوئٹ پر گوتم گمبھیر آپے سے باہر

اس سلسلے میں بڑے کرکٹرز بھی پیچھے نہ رہے اور سچن ٹنڈولکر، کپیل دیو، ویرات کوہلی اور شیکھر دھاون سمیت متعدد کرکٹر نے ان پاکستانی اسٹار کی اس ٹوئٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

سچن ٹنڈولکر سے جب ایک کتاب کی تقریب رونمائی کے دوران شاہد آفریدی کی ٹوئٹ کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کو چلانے کے لیے باصلاحیت لوگ موجود ہیں، کسی باہر کے فرد کو ہمیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے۔

کپیل دیو سے جب یہی سوال کیا گیا تو انہوں نے بھی یکساں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کسی خاص فرد پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں اور وہ اپنی حکومت کی پالیسیوں کا احترام کرتے ہیں۔

بھارتی بلے باز سریش رائنا بھی پیچھے نہ رہے اور ٹوئٹ میں اپنے آباؤ اجداد کے کشمیر سے تعلق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔ شاہد آفریدی بھائی اپنی فوج سے کہیں کہ وہ ہمارے کشمیر میں دہشت گردی اور پراکسی وار ختم کریں۔ ہم امن چاہتے ہیں، خون خرابا اور تشدد نہیں۔

شیکھر دھاون نے بھی سوشل میڈیا پر جاری اس بحث کا حصہ بنتے ہوئے گوتم گمبھیر کا طرز تخاطب اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے اپنے دیس کی حالت سدھارو، اپنی سوچ اپنے پاس رکھو، اپنے دیس کا جو ہم کر رہے ہیں وہ اچھا ہی ہے اور آگے جو کرنا ہے وہ بھی ہمیں اچھے سے پتہ ہے، زیادہ دماغ مت لگاؤ۔

تاہم اس سلسلے میں سب سے بہتر اور مناسب ردعمل بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے دیا اور اپنے ہم وطن کھلاڑیوں کے مقابلے میں سب سے متوازن جواب دیتے نظر آئے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کھلاڑیوں کو ویرات کوہلی سے کیا سبق سیکھنا چاہیے

ایک تقریب کے دوران جب ویرات کوہلی سے شاہد آفریدی کے ٹوئٹ کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ایک انڈین کی حیثیت سے آپ انہی خیالات کا اظہار کرتے ہیں جو آپ کی قوم کے لیے بہتر اور اس کے بہترین مفاد میں ہو۔ کوئی بھی چیز اس کے برخلاف کوئی بھی چیز ہو گی تو میں کبھی اس کی حمایت نہیں کروں گا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ میں یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ ایک کسی خاص معاملے پر بیان دینا ایک فرد واحد کی ذاتی پسند ہے۔ جب تک مجھے کسی معاملے کا مکمل علم نہیں ہو گا، میں اس وقت تک اس معاملے کا حصہ نہیں بنوں گا لیکن یقیناً ہماری ترجیحات ہماری قوم کے ساتھ ہوتی ہیں۔

تاہم حیران کن امر یہ کہ جہاں تمام بھارتی کرکٹ برادری شاہد آفریدی کے خلاف متحد نظر آتی ہے وہیں کسی بھی نمایاں پاکستانی کرکٹرز نے اپنے سابق کپتان کی حمایت یا کشمیر کے حق میں ایک جملہ تک ادا نہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں