ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رزاق نے عام انتخابات کے لیے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا۔

ملائیشیا کے عام انتخابات بڑے مالیاتی اسکینڈل اور سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد کے چیلنج کی وجہ سے نجیب رزاق کے حکمراں اتحاد کے لیے سخت آزمائش ثابت ہوں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق سرکاری ٹی وی عوام سے اپنے خطاب میں ’باریسان نیشنل‘ کی حالیہ کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے نجیب رزاق نے ہفتہ کے روز پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا تاکہ عام انتخابات کی راہ ہموار ہو سکے۔

انہوں نے ملک کے ایک کروڑ 49 لاکھ ووٹرز سے انتخابات میں ووٹ دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے عوام کی خدمت کی اور یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔‘

پارلیمنٹ تحلیل ہونے کے بعد ملائیشیا کا الیکشن کمیشن اگلے چند روز میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا، جو مئی کے اوائل میں ممکن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا میں ایئرہوسٹس کے لباس پر تنازع

واضح رہے کہ یہ حکمراں اتحاد 1957 میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے اقتدار میں ہے، تاہم حالیہ برسوں میں اس کی حمایت میں کمی آئی ہے۔

خودمختار ویلتھ فنڈ ’وَن ایم ڈی بی‘ کے گرد گھومتا مالیاتی اسکینڈل عالمی اداروں کے خبروں کی زینت بنا رہا تھا۔

فراڈ اور منی لانڈرنگ کی مشہور مہم میں فنڈز سے اربوں ڈالرز لوٹے گئے جس کی کئی ممالک میں تحقیقات ہوئی اور دعویٰ کیا گیا کہ لوٹی گئی رقم کا بڑا حصہ نجیب رزاق کے نجی اکاؤنٹس میں موجود ہے۔

تاہم نجیب رزاق اور فنڈ نے کوئی بھی غلط کام کرنے سے انکار کیا۔

نجیب رزاق اور حکمراں اتحاد کی اہم جماعت یونائیٹڈ مالیز نیشنل آرگنائزیشن (یو ایم این او) ملک کی مسلم مالے اکثریت کی طرفداری میں پالیسیاں مرتب کرکے اقتدار میں آئی تھی۔

تاہم 2013 کے عام انتخابات میں تاریخ میں پہلی بار کم تعداد میں ووٹ حاصل کرکے اسے پہلے ہی مشکلات کا سامنا ہے۔

ووٹرز کرپشن کے اسکینڈلز اور ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی نسلی سیاست سے انتہائی مایوس نظر آتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں