انسانی جسم کے افعال کے لیے پروٹین کی اہمیت بہت زیادہ ہے، جسمانی وزن میں کمی، مسلز بنانے اور دیگر کے لیے اس جز کی ضرورت ہوتی ہے۔

اگر پروٹین کی کمی کا سامنا ہو تو جسم کو مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں ایک ارب افراد پروٹین کی کمی کا شکار ہیں، خصوصاً وسطی افریقہ اور جنوبی ایشیاءیعنی ہمارا اپنا خطہ، جہاں 30 فیصد بچوں کو بہت کم پروٹین مل پاتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق بالغ مرد کے لیے روزانہ پروٹین کی ضرورت 56 گرام، خواتین کے لیے 4 گرام جبکہ بچوں کے لیے 19 سے 34 گرام (ان کی عمر پر اس کا انحصار ہے) ہے۔

تاہم جسم میں پروٹین کی کمی کا اندازہ کیسے لگایا جائے ؟ اس کی علامات درج ذیل ہیں۔

کھانے کی خواہش بڑھ جانا

اگر تو آپ ہر وقت بھوکے رہتے ہیں اور غذا یا منہ چلانے کی خواہش ہر وقت ذہن میں چھائی رہتی ہے تو اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ خوراک میں پروٹین کی مقدار کم جبکہ کاربوہائیڈریٹس اور شکر کی زیادہ ہوسکتی ہو۔ ایسا ہونے پر لوگ زیادہ کیلوریز والی غذا کا استعمال کرنے لگتے ہیں، جن میں پروٹین کی مقدار کم ہوتی ہے۔

مسلز کے حجم میں کمی اور جوڑوں میں درد

مسلز جسم میں پروٹین کا سب سے بڑا ذخیرہ کرنے والا حصہ ہے، مسلز کی کمزوری، درد یا حجم میں کمی پروٹین کی کمی کی واضح علامت ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ایسا درمیانی عمر یا بوڑھے افراد میں عام ہوتا ہے، پروٹین مسلز کی نشوونما اور انہیں مستحکم رکھنے کے لیے ضروری جز ہے۔

جلد اور ناخن کے مسائل

پروٹین کی کمی ناخنوں کو کمزور، بھربھرے اور کچھ واقعات میں ان پر سفید اور بھورے نشانات کی شکل میں سامنے آتی ہے۔ اسی طرح پروٹین کی کمی جلد پر بھی منفی اثرات مرتب کرتی ہے، کیونکہ پروٹین خلیات کی بحالی نو اور نئے خلیات بننے میں مدد دینے والا جز ہے۔ اگر اس کی کمی ہو تو جلد خشک، پرت دار اور پھٹنے لگتی ہے۔

بال گرنا یا گنج پن

ہمارے بالوں کا 90 فیصد حصہ پروٹین کی ایک قسم کیرٹین پر مشتمل ہوتا ہے، اگر اس جز کی کمی ہو تو بال ہلکے اور رنگت سے محروم ہونے لگتے ہیں، جبکہ تیزی سے گرنے بھی لگتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ جسم پروٹین کو بالوں کی نشوونما کے لیے استعمال کرنا چھوڑ دیتا ہے تاکہ اسے محفوظ رکھ سکے۔

جگر پر چربی چڑھنا

جگر پر چربی چڑھنا پروٹین کی کمی کی عام ترین علامات میں سے ایک ہے اور اگر اس کا علاج نہ کرایا جائے تو یہ جگر کے امراض کا باعث بن سکتی ہے جیسے ورم چڑھنا، خراشیں پڑنا اور لیور فیلیئر وغیرہ۔ایسا عام طور پر الکحل استعمال کرنے والوں، موٹاپے کے شکار افراد کے ساتھ ہوتا ہے۔

ہڈیوں کے فریکچر کا خطرہ بڑھائے

مسلز کی طرح پروٹین کی کمی ہڈیوں پر بھی اثرات مرتب کرتی ہے، غذا میں پروٹین کی مناسب مقدار نہ ہونا ہڈیوں کی کمزوری کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں فریکچر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ کیلشیئم کے جذب ہونے اور ہڈیوں کے میٹابولزم کے لیے پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔

نیند نہ آنا

اگر آپ کو سونے میں مشکل درپیش آتی ہے یا آپ نیند کی کمی کے شکار ہیں، تو یہ بھی پروٹین کی کمی کی علامت ہوسکتی ہے۔ غذا سے حاصل ہونے والی پروٹین ٹرائیپتھون تیار کرتی ہے، یہ امینوایسڈ نیند میں مدد کے لیے ضروری ہے، اچھی نیند کے لیے سونے سے قبل پروٹین سے بھرپور غذا کا استعمال بستر پر لیٹتے ہی سونے میں مدد دے سکتا ہے۔

دماغ پر دھند چھانا

دماغ کے صحت مند افعال کے لیے پروٹین بہت ضروری ہے، اگر اس جز کی کمی ہو تو عزم میں کمی، یاداشت میں خرابی یا کچھ نیا سیکھنا مشکل ہوجاتا ہے، یہ اس بات کی نشانی ہے کہ جسم میں پروٹین کی کمی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں