کراچی پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے دعویٰ کیا ہے کہ بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور بینک ڈکیتیوں کے ذریعے دہشت گردی کے لیے مالی تعاون کرنے کے شبہے میں کالعدم لشکر جھنگوی کے مبینہ 4 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) پولیس سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثنااللہ عباسی کے مطابق گرفتار مبینہ دہشت گردوں میں ذاکر عرف قاری، عفان، مزمل اور عبدالحفیظ عرف حاجی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مبینہ دہشت گردوں پر دہشت گردی میں 'تعاون' کا شبہ تھا تاہم سی ٹی ڈی اب دہشت گرد تنظیموں کو مالی تعاون اور فنڈنگ کے معاملے پر خاص نظر رکھ رہی ہے۔

سی ٹی ڈی سندھ کے سربراہ نے کہا کہ 'چھوٹے پیمانے پر دہشت گردی میں ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم اب اس کیسز پر نظر رکھی جارہی ہے جہاں بڑے پیمانے پر پیسہ استعمال ہورہا ہے'۔

انھوں نے انکشاف کیا کہ 'دہشت گردی کے شبہے میں ہر تفتیش میں دہشت گردی کے مالی تعاون کے حوالے سے خاص توجہ دی جاتی ہے'۔

ڈان کو سی ٹی ڈی کے سینئر سپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جنید احمد شیخ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں 2014 سے دہشت گردی کے لیے فنڈ جمع کررہے تھے۔

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ مبینہ ملزمان نے تقریباً 15 کروڑ روپے جمع کرنے کا اعتراف کرلیا ہے جو مبینہ طور پر دہشت گردوں کو مختلف کارروائیوں کے لیے فراہم کیے گئے۔

جنید احمد شیخ نے کہا کہ گرفتار ملزمان کا تعلق لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ سے ہے۔

ایس ایس پی نے مزید کہا کہ گروپ کے سر براہ نعیم بخاری کی گرفتاری کے باوجود یہ گروپ سمیع اللہ کے ماتحت کراچی میں تاحال سرگرم تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں