واشنگٹن: امریکی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک فضائی حملے میں داعش (خرسان) کے سینئر کمانڈر قاری حکمت اللہ اور ان کے محافظ کو ہلاک کردیا ہے۔

افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل جون نکولسن نے تصدیق کی کہ افغان اسپیشل سیکیورٹی فورسز (اے ایس ایس ایف) اور امریکی انسداد دہشت گردی کے اہلکاروں نے زمینی کارروائی بھی کی تاہم فضائی حملے میں قاری حکمت اللہ اور اس کے محافظ ہلاک ہوگئے۔

یہ پڑھیں: 'امریکا کی موجودگی میں افغانستان میں داعش کیسے آئی'

انہوں نے واضح کیا کہ خطے سے داعش کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

واقعے سے متعلق جنرل جون نکولسن نے بتایا کہ دونوں جنگجوؤں کو افغانستان کے صوبے فاریاب میں ضلع بال چراغ میں 5 اپریل کو نشانہ بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ازبک شہری قاری حکمت اللہ، افغانستان میں داعش کا سینئر کمانڈر تھا اور شمالی افغانستان میں اہم سہولت کار سمجھا جاتا تھا۔

داعش، افغانستان کے صوبے جوزجان میں مضبوط اثر رکھتی اور وسطی ایشیائی ریاستوں سے افغانستان آنے والے غیر ملکی جنگجوؤں کی مدد کرتی ہے جبکہ حکمت اللہ ان دہشت گردوں کا مرکزی رہنما تھا۔

واضح رہے کہ قاری حکمت اللہ نے تحریک طالبان سے الگ ہوکر داعش میں شمولیت اختیار کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی اور افغان فورسز کی ناک کے نیچے داعش سرگرم

دوسری جانب امریکی حکام کے مطابق قاری حکمت اللہ کی ہلاکت کے بعد مولوی حبیب الرحمن نے ذمہ داری سنبھالی ہے تاہم حبیب الرحمن کی تعیناتی پر داعش (خرسان) کے جنگجوؤں میں اختلاف پیدا ہو گئے ہیں۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ حبیب الرحمن کے طالبان کے ساتھ جزی تعلقات ہیں جبکہ طالبان کی موجودگی سے داعش کے رہنماؤں کو اپنی جگہ بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں داعش کے دہشت گردوں کے خلاف اے ایس ایس ایف اور امریکی اسپیشل فورسز کے آپریشن سے صوبے جوزجان میں ان کے بیشتر رہنما ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’افغانستان کا 43 فیصد علاقہ داعش کی محفوظ پناہ گاہیں

اس سے قبل 16 مارچ کو نیٹو رپورٹ میں تصدیق کی گئی تھی کہ امریکی فضائی حملے میں داعش کے دو اہم رہنما عمیر اور ابو سمایا ہلاک ہو گئے اور اسی روز کی شام اے ایس ایس ایف نے داعش کے مرکزی دفتر پر کارروائی کرتے ہوئے 13 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

خیال رہے کہ قاری حکمت اللہ کے گروپ میں زیادہ تر ازبک جنگجو شامل تھے۔


یہ خبر 10 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں