لندن: برطانوی وزارت صحت کی عہدیدار کا کہنا ہے کہ سابق روسی جاسوس سرگی سکرپال کی صاحبزادی یولیا سکرپال کو ہسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا ہے، جنہیں ان کے والد کے ساتھ زہر دینے کی کوشش کی گئی تھی۔

سیلیسبری ڈسٹرکٹ ہسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر کرسٹین بلینشرڈ کا کہنا تھا کہ ان کا علاج مکمل نہیں ہوا لیکن ہم بڑی حد تک کامیابی حاصل کرچکے ہیں، انہوں نے مریضہ کے تحفظ کے باعث مزید معلومات دینے سے انکار کیا۔

کرسٹین بلینشرڈ کے مطابق حملے کا مرکزی نشانہ بننے والے سرگی سکرپال کی حالت بھی بتدریج بہتر ہورہی ہے تاہم ان کی صحت یاب ہونے کی رفتار ان کی بیٹی کے مقابلے بہت آہستہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں مریضوں کا بہترین علاج جاری ہے لیکن والد کی صحت یابی میں بیٹی کے مقابلے میں زیادہ وقت لگ رہا ہے، ڈاکٹروں کے مطابق سرگی سکرپال کی ہسپتال سے منتقلی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے جاسوس کے معاملے پر سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرلیا

خیال رہے کہ دونوں متاثرین کو 4 مارچ کو زہر دیا گیا تھا اور کئی ہفتوں تک ان کی حالت تشویشناک رہی، اس واقعے کے بعد برطانیہ اور روس کے درمیان تعلقات کشیدہ صورت حال اختیار کرتے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ برطانیہ نے روس کو اس حملے کا ذمہ دار ٹہرایا ہے، اس معاملے کے حساس ہونے کے باعث یولیا سکرپال کے بارے میں معلومات کو خفیہ رکھا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ یولیا کے صحت یاب ہوتے ہی برطانوی سیکیورٹی حکام اور پولیس ان سے زہر دیئے جانے کے واقعے کی تفتیش کریں گے۔

دوسری جانب روسی سفارت خانے کی جانب سے الزامات کی تردید کرتے ہوئے یولیا سکرپال کے روسی شہری ہونے کی بنا پر قونصلر کی رسائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: روس سے برطانوی سفارتکاروں کو نکالنے سے حقائق نہیں بدلیں گے

ایک ٹوئٹ میں انہوں نے یولیا سکرپال کو صحت یابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ روس کو اس بات کا ’ثبوت‘ چاہیے کہ ’ان کے ساتھ ان کی خواہش کے مطابق سلوک کیا جارہا ہے‘۔

فی الوقت اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ مکمل صحت یابی کے بعد دونوں کہاں رہائش اختیار کریں گے، تاہم برطانوی حکام کو خدشہ ہے کہ سرگی سکرپال آزادانہ نقل و حمل نہیں رکھ سکیں گے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 11 اپریل 2018 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں