قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے نگراں وزیراعظم کے انتخاب کے حوالے سے ملاقات میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے پاس نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی سے نگراں وزیراعظم کے معاملے پر بات چیت ہوئی تاہم دونوں جانب سے کوئی نام تجویز نہیں کیا گیا۔

نگراں وزیراعظم کے نام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایک گھنٹے جاری رہنے والی ملاقات میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ مشاورت کے بعد نام دیں گے اور حزب اختلاف بھی مشاورت کے بعد نام تجویز کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ 15 مئی سے پہلے ہی نگراں وزیراعظم کے لیے نام کو حتمی شکل دے دی جائے۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا کہ حکومت ایک دن پہلے تحلیل کر دی جائے کیونکہ حکومت ایک دن پہلے تحلیل ہونے سے انتخابات اگلے 90 روز میں ہوتے ہیں اور اگر حکومت مدت پوری کرتی ہے تو انتخابات 60 روز میں کرانے ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حکومت ایک روز پہلے تحلیل کرنے کی تجویز مسترد کر دی اور کہا کہ آخری روز بھی اجلاس ہو گا اور وہ آخری دن بھی سیشن چلائیں گے۔

خیال رہے کہ موجودہ حکومت کی مدت 31 مئی 2018 کو مکمل ہوجائے گی جس کے بعد نگراں حکومت ملک کی باگ ڈور سنبھالے گی۔

'موجودہ حکومت کے پاس بجٹ کا اختیار نہیں'

خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم سے مالی سال 2018 کے بجٹ کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی اور انھیں کہا ہے کہ بجٹ چار ماہ کے لیے ہونا چاہیے۔

قائد حزب اختلاف کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھی موجودہ حکومت کی جانب سے ایک سال کا بجٹ دینے کی مخالفت کی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایک سال کا بجٹ کسی صورت قبول نہیں۔

خورشید شاہ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے بعد شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جہاں نوید قمر اور شیریں مزاری بھی شریک ہوئیں اور نگران وزیراعظم کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔

ملاقات میں خورشید شاہ نے پی ٹی آئی کو وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات سے متعلق آگاہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ پر نوید قمر نے وزیراعظم سے بات کی اور ہم نے کہا کہ بجٹ 4 ماہ کا ہونا چاہیے، موجودہ حکومت کے پاس ایک سال کے بجٹ کا اختیار نہیں۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چھٹا بجٹ سال کے لیے پیش کرنے کا اختیار موجودہ حکومت کے پاس نہیں ہے۔

شاہ حمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت کا پورے سال کے بجٹ کا جواز نہیں بنتا، نئی آنے والی حکومت کو آ کر بجٹ دینا چاہیے۔

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے کہا کہ ہم نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق کر کے اپوزیشن لیڈر کو آگاہ کر دیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں